براڈشیٹ کمپنی نے پاکستان کے ساتھ دھوکہ کیا ہے
اسلام آباد: حکومت بذریعہ براڈشیٹ پیسے واپس نکلوانے کے بجائے پیسے دے آئی ہے۔
چئیرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج ایک بار پھر صدر ایف اے ٹی ایف کو خط لکھ چکا ہوں کہ پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکال دیا جائے، ڈس انفولیب کی انکشافات کے بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے پاکستان کو گریس پیریڈ دینے پر صدر ایف اے ٹی ایف کا شکریہ ادا کرتے ہیں، کورونا کی وجہ سے پاکستانی معیشت کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں ہونے کی وجہ سے ہماری معیشت مستقل طور پر خطرے میں ہے، ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہونے کی وجہ سے پاکستانیوں کی زندگیوں پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈس انفولیب کی انکشافات کے بعد ایف اے ٹی ایف پاکستان کے خلاف کاروائی برخاست کریں، ڈس انفولیب نے واضح کیا کہ بھارت نے جعلی ، بے بنیاد اور زہریلی پروپیگنڈا کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرتا رہا۔ امریکہ کو چاہیئے کہ اب پاکستان کیخلاف ایف اے ٹی ایف میں درج کردہ اپنی شکایت واپس لے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بغیر ثبوت کے منی لانڈرنگ کے لئے مورد الزام ٹہرایا گیا، بھارت نے مجرمانہ جعلسازی کرکے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں داعش بڑھ رہی ہے، بھارت کیخلاف ٹھوس ثبوت کے باوجود ایف اے ٹی ایف کوئی ایکشن نہیں لے رہا ہے۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی فیصلے کے لئے غیر جانبدارانہ جائزے کی ضرورت ہے، پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں قربانیاں سب سے زیادہ ہے۔ افغانستان اور ہندوستان کی مداخلت سے داعش پاکستان میں کاروائیاں کر رہی ہے، ڈس انفولیب نے یہ انکشاف کیا کہ بھارت نے یورپی یونین کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ کے لئے استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت براڈشیٹ کمپنی کی پچ پر کھیل رہی ہے، براڈشیٹ کمپنی نے پاکستان کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ براڈشیٹ کپمنی کے خلاف پاکستان میں مقدمہ درج ہو سکتا ہے۔ حکومت بذریعہ براڈشیٹ پیسے واپس نکلوانے کے بجائے پیسے دے آئی ہے۔
رحمان ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکہ کیلئے بہت قربانیاں پیش کی ہیں، جوبائیڈن منصب سنبھالنے کی خوشی میں پاکستانی عوام کو تحفہ دیں۔ جوبائیڈن پاکستانی قربانیوں کو مدنظر رکھ کر ایف اے ٹی ایف میں دائر درخواست واپس لے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف مشترکہ جنگ لڑنے کے باوجود کیس پاکستان کے خلاف بنا۔ امریکہ نے روس کے خلاف جنگ کیلئے پیسے صندوقوں میں بھجوائے تھے، دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ کا سب سے زیادہ نشانہ پاکستان بنا ہے۔