افغان پولیس اہلکار نے ایک ہی خاندان کے اپنے آٹھ ساتھیوں کو مار ڈالا
شمالی افعانستان میں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے آٹھ پولیس اہلکاروں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا ہے۔
حکومتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ان پولیس اہلکاروں کو فریاب صوبے میں چیک پوسٹ پر نشہ آور اشیا دے کر مارا گیا۔
بعض اطلاعات کے مطابق ان اہلکاروں کو ہلاک کرنے والا ان ہی کا ساتھی تھا جو حفیہ طور پر طالبان کے ساتھ کام کر رہا تھا، جبکہ ایک خبر ایسی بھی ملی ہے کہ مارنے والا شخص طالبان کمانڈر ہے اور وہ خود کو پولیس کے حوالے کر چکا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک والد، دو بیٹے، دو داماد اور تین بھتیجے شامل ہیں۔
صوبہ فریاب کے پولیس ترجمان نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ’مشتبہ شخص واپس طالبان کے پاس فرار ہو گیا ہے۔‘ تاہم فی الحال کسی بھی تنظیم کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی سامنے نہیں آیا ہے۔
ابو ال کریم ژورش نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں چار معمول کے پولیس اہلکار تھے جبکہ چار ذیلی افسران تھے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ’انھیں ان ہی کے ایک ساتھی نے نشہ آور اشیا دیں اور بعد میں ان پر فائرنگ کر دی۔‘
ضلع المار کے گورنر نے تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والے تمام آٹھ اہلکاروں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
ایسا ہی ایک اور واقع گذشتہ ستمبر میں قندوز صوبے میں میں بھی پیش آیا تھا جب دو افغان فوجیوں نے اپنے ہی دو ساتھیوں پر اس وقت فائرنگ کر کے کے انھیں مار دیا جب وہ سو رہے تھے۔