پیپلز پارٹی اور اے این پی اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرکے رجوع کریں
اسلام آباد : پی ڈی ایم 10 جماعتوں کے اتحاد کا نام ہے۔ پی ڈی ایم میں تمام جماعتوں کی حیثیت برابر ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرکے رجوع کریں۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دیگر پی ڈی ایم رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم 10 جماعتوں کے اتحاد کا نام ہے۔ پی ڈی ایم میں تمام جماعتوں کی حیثیت برابر ہے۔ اتحاد میں فیصلے اتفاق رائے سے طے پائے۔ تنظیمی معاملات کو سڑکوں پر نہیں لانا چاہیے۔ تنظیمی تقاضا تھا جس جماعت سے شکایت ہے اس سے وضاحت طلب کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ وضاحت طلبی کو غیر ضروری طور پر سیاسی رنگ دیا گیا۔ پی ڈی ایم بہت سنجیدہ فورم ہے جو قومی مقاصد کیلئے ہے۔ وقار اور عزت نفس کو سامنے رکھتے ہوئے وضاحت طلب کی گئی تھی۔ پی ڈی ایم عہدوں اور منصب کیلئے لڑنے کا فوم نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے امیدواروں کا تعین اتفاق رائے سے ہوا تھا۔ قائد حزب اختلاف کیلئے بھی امیدوار کا تعین اتفاق رائے سے ہوا تھا۔
پی ڈی ایم رہنماء کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ اپنے فیصلوں پر نظرثانی کریں اور پی ڈی ایم سے رجوع کریں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے باقاعدہ طور پر اپنے آپ کو علیحدہ کردیا، پیپلز پارٹی اور اے این پی نے پی ڈی ایم عہدوں سے استعفیٰ بھی دے دیا ہے، ان کا استعفے بھیجنا افسوسناک ہے۔ اس کے باوجود ہم انہیں موقع دے رہے ہیں کہ پاکستان عوام کے مقاصد کو اولین ترجیح دی جائے۔
انہوں نے پی ڈی ایم رہنماؤں کو ہدایت کی کہ ہم نے بیان بازی میں بلکل نہیں الجھنا۔ سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں توقع نہیں تھی کہ وہ ’’باپ‘‘ کو ’’باپ‘‘ بنائیں گے۔ پیپلز پارٹی نے گیلانی صاحب سے زیادتی کی ہے، ان کے وقار کو مجروع کیا ہے۔
انہوں نے خود کو علیحدہ کیا ہے ہم انہیں موقع دے رہے ہیں۔ موقع ہے فیصلوں پر نظر ثانی کرکے پی ڈیم سے رابطہ کریں۔ ہماری طرف سے یہ بیان آگیا ہے اب سنجیدگی کا مظاہرہ وہ کریں