کوئٹہ: ترجمان بلوچستان حکومت نے کرونا وبا کی تیسری لہر کے دوران عوام کی جانب سے بد احتیاطی پر خبردار کیا ہے کہ بلوچستان میں 12.5فیصدتک کیسزپہنچ گئے، ہم مکمل لاک ڈاؤن سے ایک قدم پیچھے ہیں، اسپتال بھرجانے جیسی صورتحال کے قریب آگئے ہیں
تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں کرونا کے کیسز 12.5فیصدتک پہنچ گئے ہیں،اسپتال بھرجانے جیسی صورتحال کے قریب آگئے ہیں، کرونا کے مزید پھیلاؤ روکنے کے لئے چھوٹے بڑےاجتماعات پر دفعہ144کےتحت پابندی لگادی گئی ہے۔
لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان میں جمعرات ،جمعہ کو کاروبار بند رہے گا، تاجر برادری کی مشاورت اور سہولت کو دیکھ کر فیصلہ کیا ہے، ہم مکمل لاک ڈاؤن سے ایک قدم پیچھے ہیں، مکمل لاک ڈاؤن کا شوق نہیں ،کیسز بڑھیں گے تو مجبور ہوں گے۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس وقت کوئٹہ میں کورونا کے 26 مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، بلوچستان میں آکسیجن کی کوئی قلت نہیں ہے، بینظیر اسپتال میں ایک اور سول اسپتال میں 3آکسیجن پلانٹ ہیں، مزید دو آکسیجن پلانٹ لگانے کیلئے ٹینڈر جاری کردیئے، اس کے علاوہ دو نجی کمپنیوں سے صوبےبھرم یں آکسیجن کی فراہمی کامعاہدہ ہے ساتھ ہی کرونا کی تیسری لہر کے پیش نظر اسپتالوں میں مزید آئی سی یو یونٹ بنانےکی ہدایت کی ہے۔
لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں طبی شعبےکو تمام سہولتیں فراہم کررہےہیں، عوام سے اپیل ہے کہ کرونا ایس اوپیز پر عمل کریں، بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں، ماسک کا استعمال کریں۔
دوسری جانب کرونا کے بڑھتے کیسز اور بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کرونا کیسز رپورٹ ہونے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن رجسٹریشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی نے بلوچستان میں تمام اعلیٰ اور ثانوی نجی تعلیمی ادارے بندکرنےکا اعلان کردیا ہے۔
پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن رجسٹریشن اینڈریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر نجی تعلیمی ادارےعید تک بند رہیں گے۔