میں اپنی مرضی سے خود کش بمبار نہیں بنی بلکہ دہشتگردوں نے۔۔۔ نوعمر لڑکی نے وہ کہہ دیاکہ آپ کا بھی دل دہل جائے گا
ابوجہ (مانیٹرنگ ڈیسک) نائیجیریا کی شدت پسند تنظیم بوکوحرام سکیورٹی فورسز سے بچنے کے لیے خواتین کو خودکش حملہ آوروں میں استعمال کررہی ہے جنہوں نے بسا اوقات گود میں بچے بھی اٹھا رکھے ہوتے ہیں تاکہ فورسز ان پر شک نہ کریں، ان میں زیادہ تر وہ لڑکیاں استعمال ہوتی ہیں جنہیں شدت پسندوں نے اغواءکر رکھا ہے۔ تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ بوکوحرام رقم کے عوض بھی لڑکیوں کو خودکش حملہ آور بنا رہی ہے جنہیں اس قدر کم رقم پر حاصل کیا جاتا ہے کہ ہر سننے والا دنگ رہ جائے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں پولیس کے ہتھے چڑھنے والی ایک 17سالہ خودکش حملہ آور لڑکی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے خودکش حملہ آور نہیں بنی بلکہ بوکوحرام نے اسے اس کام کے عوض200نیرا(تقریباً 66روپے) دیئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق بوکوحرام نے اس لڑکی کو ایک اور ساتھی کے ہمراہ میڈوگوری شہر کی مارکیٹ میں دھماکہ کرنے بھیجا تھا۔ پولیس نے مشکوک سمجھ کر اس لڑکی کو روک لیا جبکہ اس کی دوسری ساتھی مارکیٹ میں پہنچنے میں کامیاب ہو گئی اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیاتھا۔ پولیس نے اس لڑکی کی خودکش جیکٹ اتار دی اور اسے حراست میں لے لیا۔ اس نے بتایا کہ اس کی ساتھی لڑکی کو بھی 200نیرا دیئے گئے تھے۔نائیجیرین فوج کا کہنا ہے کہ بوکوحرام اپنے انجام کے قریب ہے اور آخری حربے کے طور پر خواتین کو خودکش حملوں میں استعمال کر رہی ہے۔واضح رہے کہ بوکوحرام 8سال سے نائیجیریا کی سکیورٹی فورسز سے لڑ رہی ہے اور حکومت کا خاتمہ کرکے اپنی ریاست قائم کرنے کی کوشش کرر ہی ہے۔