حقوق کی ادائیگی کے بغیر فائنل ایگزٹ ویزا جاری نہیں کیا جائے گا
سعودی محکمہ پاسپورٹ نے وضاحت جاری کی ہے کہ بل اور حقوق کی ادائیگی کے بغیر فائنل ایگزٹ ویزا جاری نہیں کیا جائے گا، خروج ونہائی کے اجرا کے لیے ضروری ہے کہ تارکین اس کی شرائط پوری کرچکے ہوں، مملکت میں نافذ قوانین پر عمل کرنا لازمی
جو شہری خروج نہائی پر جانا چاہتے ہیں وہ موبائل سمیت تمام بلز ادا کریں، سسٹم میں ان کے نام پر کوئی گاڑی اور کسی کا کوئی حق نہ ہو۔ غیرملکی کے نام سے ماضی میں کوئی غیر مستعمل ویزا بھی ریکارڈ پر نہیں ہونا چاہیے
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کے کاروباری شخصیات کا پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش ،جلددورہ پاکستان
محکمہ نے بتایا کہ ویزا جاری ہونے کے بعد 60 دن تک مؤثر رہتا ہے اور اسی دورانیے میں سفر بھی کرنا پڑے گا، بصورت دیگر جرمانہ عائد ہوتا ہے۔ اگر فائنل ایگزٹ سے کم مدت کے لیے پاسپورٹ مؤثر ہے تو اس میں توسیع کرانا ہوگی فائنل ایگزٹ کے اجرا کے بعد کفیل ھروب نہیں لگا سکتا۔
فائنل ایگزٹ کی توسیع 60 دن سے زائد نہیں ہوتی۔ یہ ویزا کفیل اپنے ابشر یا مقیم اکاؤنٹ سے منسوخ کرسکتا ہے۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ کے مطابق ویزا نکلوانے کے بعد منسوخ کرانا چاہیں تو سو ریال جرمانہ ہوگا۔ جبکہ فائنل ایگزٹ پر جانے والا سعودی عرب واپس آنے کے لیے نئے ویزے کی فوٹو کاپی لے کر جاسکتا ہے۔