لندن حملہ دنیا بھر کے آزاد عوام پر حملہ تھا ، برطانوی وزیراعظم
لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کا کہنا ہے کہ برطانوی پارلیمنٹ کے باہر ویسٹ منسٹر کے پل پر دہشتگردی کا واقعہ آزاد لوگوں کے خلاف حملہ تھا لیکن دہشت گرد جان لیں ہم ان سے نہیں ڈرتے اور وہ ہمیں کبھی شکست نہیں دے سکتے۔
گزشتہ روز لندن کے ویسٹ منسٹر میں ہونے والے واقعے کی پارلیمنٹ میں تفصیلات بتاتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ حملہ آور برطانوی شہری تھا جس نے پہلے گاڑی عوام پر چڑھا کر متعدد افراد کو زخمی کردیا اور اس کے بعد پولیس افسر پر چاقو سے حملہ کر کے پارلیمنٹ میں داخل ہونا چاہتا تھا لیکن حملے میں ہلاک ہونے والے پولیس افسر نے اس کی کوشش ناکام بنا دی۔ ان کا کہنا تھا کہ چاقو حملے میں ہلاک ہونے والا پولیس افسر قوم کا ہیرو ہے اور اسے ہمیشہ یاد رکھا جائےگا، حملے میں زخمی ہونے والوں میں غیر ملکیوں سامیت 3 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں ہم ہلاک اور زخمی ہونے والوں اور اُن کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ روز کا حملہ پوری دنیا میں بسنے والے آزاد عوام پر حملہ تھا۔ دہشت گرد جان لیں ہم ان سے نہیں ڈرتے اور وہ ہمیں کبھی شکست نہیں دے سکتے دہشت گردی کا بہترین جواب معمولات زندگی کی بحالی ہے۔
تھریسامے کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی 4 ٹیمیں واقعے کی تحقیقات کررہی ہیں اب تک کی تحقیقات کے مطابق حملہ آور کی واردات اس کا انفراد ی فعل تھا کچھ سال پہلے ایم آئی 5 نے حملے میں ملوث شخص سے تفتیش کی تھی۔ حملے کے بعد فی الحال مزید کسی حملے کا خدشہ نہیں تاہم کسی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے آج لندن میں دوسرے درجے کا سیکیورٹی الرٹ ہے سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور ملک بھر میں گشت بڑھا دیا گیا ہے، پولیس اورسیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد بڑھا رہے ہیں اور اگلے 5 سال مزید ڈھائی ارب پاؤنڈ سیکیورٹی پر خرچ کئے جائیں گے۔
دوسری جانب لندن حملے کی تفتیش کرنے والی ٹیم نے برمنگھم میں 6 گھروں پر چھاپے مارے ہیں اور کارروائی میں 7 افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق بھی کی ہے۔ لندن میٹروپولیٹن پولیس کے قائم مقام نائب کمشنرمارک راؤلے نے میڈیا کو بتایا کہ ابھی وہ حملہ آور اور زخمی ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کرسکتے لیکن خیال ہے کہ حملہ آور عالمی دہشت گردی سے ذہنی طور پر متاثر ہوا ہو گا۔