وادی جہلم میں بااثر شخصیت نے ایک بچے کی ماں کو جنسی زیادتی کانشانہ بنا ڈالا، خاتون کی خودکشی کی کوشش
ایبٹ آباد: آزاد کشمیر کی وادی جہلم میں بااثر شخصیت کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد خاتون نے خود کشی کی کوشش کی جس کے بعد اسے ہسپتال پہنچایا گیا تو پولیس بیان لینے پہنچی جس کے بعد تمام تر معاملہ کھل کر پولیس کے سامنے آ یا۔ نجی اخبار ڈان نیوز کے مطابق خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ آزا د کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کے حلقے میں پیش آیا ،ایک بچے کی ماں 25سالہ خاتون کو دوسرے قبیلے کے ایک بااثر شخص نے اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ خاتون کے رشتہ دار نے پولیس کو بتایا کہ جمعے کے روز مشتبہ شخص خاتون کو چیکار کے نواحی علاقے میں واقع ہٹ میں لے گیا تھا۔خاتون کا تعلق مراد آباد کے ایک گاﺅں خیطار سے ہے اور ہ اپنی بہن کی عیادت کرنے کیلئے قریبی گاﺅں کالاری گئی تھی اور وہ اپنے چار سالہ بیٹے کو گھر پر ہی چھوڑ گئی تھی ۔25سالہ خاتون جب گھر وانگی کیلئے نکلی تو راجا نیار نامی شخص اپنے دو ستوں کے ہمراہ آیا اور اس نے زبردستی اسے اپنی جیپ میں بٹھا لیا،خاتون کی بہن اور بہنوئی نے اس روکنے کی بہت کوشش کی لیکن اس نے ان دونوں کو دھکا مار کر پھینک دیا اور خاتون کو ساتھ لے کر چلا گیا ۔ملزم نے اپنے دونوں ساتھیوں کو کچھ دور جا کر گاڑی سے اتار دیا اور اسے لے کر جنگل میں واقع ایک گھر میں چلا گیا ،جہاں اس نے خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔
ظلم کا نشانہ بننے والی خاتون نے بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے بتایا کہ میں نے اسے اللہ کا واسطہ بھی دیا اور اپنی چاردر بھی اس کے قدموں پر رکھ دی لیکن اسے رحم نہیں آیا اورکہنے لگا کہ میں تمہیں پہلے بھی ایک بار چھوڑ چکا ہوں لیکن اب نہیں چھوڑوں گا ۔خاتون شیخ خلیفہ بن زید النہیان ہسپتال مظفرآباد میں زیر اعلاج ہے۔ خاتون نے گھر پہنچنے کے بعد کسی سے بھی اس وقعے کا ذکر نہیں کیا یہاں تک کے اپنے شوہر کو بھی اس تمام واقعے کا نہیں بتیا اور وہ ساری رات سسکیاں لے کر روتی رہی اور کچھ کھایا بھی نہیں ۔اگلی صبح اس نے اپنی تمام تر کہانی شوہر کو بیان کی جس پر اس نے کہا ہم بہت غریب ہیں جبکہ وہ شخص بہت امیر ہے ہم اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے اس لیے یہ سب بھول جاﺅ ۔جس کے بعد خاتون نے صدمہ برداشت نہ کرتے ہوئے خودکشی کی کوشش کی ۔جس کے بعد خاتون کو انتہائی تشویشناک حالت میں تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال ہٹیاں بالا میں منتقل کیا گیا ۔جہاں پر خاتون کا معدہ صاف کر نے کے بعد اسے مظفر آباد ہسپتال منتقل کیا گیا۔
خاتون کے ایک رشتہ دار کا کہناہے کہ وہ لوگ بہت ڈرے ہوئے ہیں اور انہوں نے اس واقعے کی اطلاع پولیس کو بھی نہیں دی ہے کیونکہ ملزمان کی جانب سے انتقامی کارروائی کا خدشہ ہے۔ تاہم نجی اخبار کی جانب سے خبر شائع کرنے پر اس واقعے کے بارے میں پولیس کو معلوم پڑا جس پر پولیس نے خاتون کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔ وادی جہلم کے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید کیانی اور سینئر سپرٹینڈنٹ آف پولیس ریاض حیدر بخاری نے خاتون سے ملاقات کی اور اس کے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ وہ اس واقعے کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائے گی ۔