سیاست کا مستقبل تبدیل ہونے والا ہے
راولپنڈی: گزشتہ 3 برس سے اپوزیشن ہماری حکومت گرانے کے لیے جدوجہد کررہی تھیں لیکن اب وہ ذہنی طور پر قبول کرچکی ہیں کہ آئندہ کے 2 برس بھی حکومت کو دیے جائیں
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سیاست میں ابھی بچے ہیں ان کی باتوں کو کیا سنجیدہ لینا۔
‘دراصل اپوزیشن جماعتیں 30 دسمبر کی رات کو اپنی آخری رات قرار دے چکے تھے اور اب فنانس بجٹ کثرت رائے منظور ہونے کے بعد ساری باتیں ختم ہوگئی ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں برطانیہ، امریکا سمیت دیگر ترقی یافتہ ممالک کے الیکڑونک میڈیا کے مقابلے میں سے کہیں زیادہ آزاد
اور مضبوط ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ میں گورنر راج سے متعلق شیخ رشید احمد کا اہم بیان
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے میڈیا میڈیا کھیلا اور کشمیر میں جا کر خوب تقاریر کیں لیکن لوگوں نے وزیر اعظم عمران خان کے انتخابی
نشان کو ووٹ دیا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور نائب صدر سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ جب میں نے پیشگوئی کی تھی کہ مسلم لیگ
(ن) سے مسلم لیگ (ش) نکلے گئی تو میڈیا میرا مزاق اڑاتا تھا، دونوں رہنماؤں میں بہت خلا اور سیاسی طریقہ بھی مختلف ہے۔
سیاست کے تناظر میں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم چین سمیت امریکا اور تمام یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات کے خواہاں ہیں
ایسا نہیں ہوسکتا ہے کہ چین سے تعلقات کو خطرے میں ڈال کر کسی دوسرے ملک سے سفارتی تعلقات بحال کیے جائیں۔