کراچی میں گندگی کے ڈھیر کے باعث وائرل انفیکشن کا حملہ
کراچی……کراچی میں سیوریج اور صفائی ستھرائی کا نظام درہم برہم ہونے کے باعث وائرل انفیکشن وبائی شکل اختیار کرگیا، شہریوں کی اکثریت کھانسی، نزلہ اور شدید بخار میں مبتلا ہوگئی، یومیہ سیکڑوں مریض مختلف اسپتالوں میں لائے جارہے ہیں۔
کراچی میں گندگی کے ڈھیر نے کردیا ہے وائرل انفیکشن کا حملہ،شہر کا کوئی اسپتال ایسا نہیں جہاں وائرل انفیکشن کے باعث کھانسی،نزلہ، اور بخار میں مبتلا مریض نہ لائے جارہے ہوں۔سول،جناح، عباسی سمیت بلدیہ عظمٰی کراچی میں 16 بڑے اور 200سے زائد چھوٹے بڑے اسپتالوں اور ڈسپینسریوں میں یومیہ 50 سے 70 افراد لائے جارہے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق وائرل انفیکشن سے بچنے کے لئے صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے جبکہ پانی کو ابال کر پینا ضروری ہے۔
کراچی کے شہریوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ شہر میں گندگی کے ڈھیر کو صاف کیا جائے تاکہ انہیں مختلف بیماریوں سے نجات مل سکے۔
شہر میں جگہ جگہ گندگی عام افراد او ر بالخصوص بچوں کو وائرل انفیکشن،کھانسی نزلہ،زکام میں مبتلا کررہی ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ماحول میں صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں اور باہر کی کھانے پینے کی اشیاء سے اجتناب کریں۔