ایک سیاسی جماعت کے بعد اب پیپلز پارٹی کو نشانا بنایا جا رہا ہے، مولا بخش چانڈیو
حیدر آباد: مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ پہلے کراچی میں ایک سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کرکے توڑ پھوڑ کی گئی اور اب وہی طریقہ پیپلزپارٹی کے لیے استعمال کیا جا رہا رہے لیکن پی پی میں کوئی توڑپھوڑ نہیں ہوگی۔ پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار نے جو دھمکیاں دینی شروع کی تھیں اس کے اثرات اب نظرآنا شروع ہوگئے ہیں، پہلے کراچی میں ایک سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کرکے توڑ پھوڑ کی گئی اور اب وہی طریقہ پیپلزپارٹی کے لیے استعمال کیا جا رہا رہے لیکن پی پی میں کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوگی جب کہ وزیراعظم اپنے وزرا کو تعصب کی فضا قائم کرنے سے روکیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادارن ملک کے لیے جان نہیں دے سکتے تو خدارا ملک کی جان چھوڑ دیں، ہماری طرز سیاست پاناما نہیں، اللہ نے پاناما کی صورت میں شریف براداران کے منہ پر طمانچہ مارا ہے جب کہ پی پی کے دور میں آنے والا این آر او غلط ضرور تھا لیکن کسی سے چھپ کر نہیں کیا، اسی این آر او کی بدولت نواز شریف واپس آئے اور ملک میں سیاست چلی، اصل مجرم وہ ہیں جورات کی تاریکی میں این آر او کرکے فرار ہوئے تھے جب کہ اے ڈی خواجہ اچھے افسر ہیں لیکن اگر ان کی حکومت سے نہیں بن رہی تو اسے رہنے کا حق نہیں ہے۔
مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ روایتی دشمنی جگا کر الیکشن میں جارہی ہے جب کہ لوگوں کو اٹھانے سے سندھ میں افراتفری پیدا ہوگئی ہے، تینوں افراد کو سندھ حکومت اور پولیس کو بتائے بغیر اٹھایا گیا جوکہ بڑی خطرناک بات ہے لہذا اگراٹھائے گئے تینوں افرا د کا کوئی جرم ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی سندھ سے اغوا کیے جانے والے لوگوں کی تشدد زدہ نعشیں گھروں میں بھیجی گئی تاہم انتقامی طرزسیاست وفاق کو بھی نقصان پہنچائے گا اور اگر یہ کارروائی آصف علی زرداری کی دشمنی کے لیے کی گئی ہے تو اسے قبول نہیں کریں گے، آصف علی زرداری اوربلاول بھٹوزرداری نے پنجاب میں تہلکہ مچارکھاہے جس سے حکمرانوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں، ہوسکتا ہے کہ سندھ میں لوگوں کا اغوا آصف زرداری کو پنجاب سے سندھ بھیجنے کے لیے ہو۔