پاکستان اور بھارت ہمیشہ دشمن نہیں رہ سکتے، درینہ مسائل حل کرنا ہوں گے، ناصر جنجوعہ
اسلام آباد: مشیر برائے قومی سلامتی ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت ہمیشہ دشمن نہیں رہ سکتے اور تنازعات کے حل کے لیے دونوں ممالک کا آپس میں رابطہ ضروری ہے۔ تفصیلات کے مطابق، منگل کو ناصر خان جنجوعہ اور پاکستان میں کینیڈا کے ہائی کمشنر پیری جان کیلڈرووڈ کی ملاقات کے دوران خطے کی صورتحال، دوطرفہ تعلقات، دہشت گردی کے خاتمے، انسداد دہشت گردی کے لیے تعاون، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سمیت پاک بھارت تعلقات اور امریکی ثالثی کی پیشکش پر بات ہوئی۔ مشیر قومی سلامتی نے نیوکلیئرز سپلائرز گروپ (این ایس جی) میں پاکستان کی شمولیت پر غور کرنے کے لیے غیرامتیازی نقطہ نظر کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
خطے میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک عدم توازن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری بھارت کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک مفادات کے لیے مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کر رہی ہے۔ ناصر خان جنجوعہ نے امید ظاہر کی کہ بین الاقوامی برادری اخلاقیات اور انسانی حقوق کا ساتھ دے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت اور پاکستان کے درمیان امریکی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کیا تھا تاہم انڈیا نے یہ پیشکش مسترد کردی۔ مشیر قومی سلامتی کے مطابق ایک جانب بھارت کشمیر کو دوطرفہ مسئلہ قرار دیتا ہے مگر مذاکرات سے انکار کرکے اس کی اہمیت نظرانداز کردیتا ہے۔ ناصر جنجوعہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، کینیڈا کے ساتھ اپنے تعلقات کی قدر کرتا ہے، کئی دہائیوں کی حمایت اور ترقیاتی پروگراموں کے ذریعے کینیڈا معاونت فراہم کرتا رہا ہے اور پاکستان ان تعلقات کو مزید بہتر کرنے کا خواہاں ہے۔
پاکستان میں کینیڈا کے سفیر پیری جان کیلڈرووڈ نے بھی تعلقات مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کینیڈا کا اہم ساتھی ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات کی قدر کرتے ہیں۔ ہائی کمشنر نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ کینیڈا کے تعلقات تجارت اور تعلیمی مواقع کے ساتھ ساتھ امن کے فروغ، جرائم اور دہشت گردی سے مقابلے اور جمہوری اداروں کی حمایت تک پھیلے ہوئے ہیں۔