کراچی: اب تک کورونا کے 23 مریض مختلف اسپتال اور ہوٹلز اور قرنطینہ سینٹر سے بتائے بغیر چلے گئے، اس صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ بیرون ممالک سے آنیوالے مشتبہ مسافروں اور اسپتالوں میں زیر علاج کورونا کے مریضوں کیلیے سخت نگرانی کی جائ
محکمہ صحت کی جانب سے 15 جولائی کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری سندھ کے نام لکھے جانے والے مکتوب میں کہا گیا ہے کہ بیرون ممالک سے آنے والے کورونا کے مشتبہ مسافروں کو قرنطینہ میں مقررہ ایام مکمل کرانے کیلیے ہوٹلوں، اسپتالوں (قرنطنیہ سینٹر) میں کورونا میں مبتلا کے مریضوں کی نگہداشت کیلیے سختف حفاطتی اقدامات کیے جائیں۔
ائیرپورٹ کے قریب واقع ایک نجی ہوٹل اور کراچی کے تمام ضلعی اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کی نگرانی کیلیے بھی سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کیے جائیں کیونکہ محکمہ صحت کو بیرون ممالک سے آنے والے اور اسپتالوں میں زیر علاج کورونا کے مریض اسپتال سے بھاگنے کے شواہد موصول ہوئے ہیں جس کے بعد صوبائی محکمہ صحت نے سندھ کی انتظامیہ کو مکتوب بیھجاہے۔
یہ بھی پڑھیں : سندھ کے بجٹ میں اسپتالوں کے لیے 9 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ
مکتوب کے مطابق کینیڈا سے ترکی ائیرلائن کے ذریعے کراچی ائیرپورٹ پہنچنے والا مسافر زین کامران کو 6جولائی کو ائیرپورٹ کے قریب ہوٹل میں ٹھہرایا گیا، بعدازاں یہ مسافر 10 جولائی کو بغیر بتائے ہوٹل سے روانہ ہوگیا۔
اسی طرح 28 جولائی کی صبح عراق سے کراچی پہنچنے والی خاتون رضیہ الطاف اپنے بیٹے کے ساتھ کراچی پہنچی تھی جس کے بعد اس خاتون کو سندھ گورنمنٹ کورنگی نمبر5کے کورونا وارڈ میں داخل کیا گیا، بعدازاں یہ خاتوں بدھ کی صبح اسپتال سے اپنے بیٹے کے ہمراہ بغیر بتائے چلی گئی۔
ائیرپورٹ کا محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اس خاتون کا پاسپورٹ نمبر BG1775281یہ ہے، مکتوب میں کہا گیا ہے کہ 5جولائی سے اب تک 23 کورونا کے مریض ہوٹل اور قرنطینہ سینٹر سے بغیر بتائے جاچکے ہیں۔