اگر ججز مکمل فیصلہ نہیں کر سکے تو جے آئی ٹی کیا کرے گی، اعتزاز حسن کا سوال
اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جج فیصلہ نہیں کر سکے تو وزیر اعظم کے ماتحت جے آئی ٹی افسران کیسے خودمختار ہو کر کام کر سکتے ہیں؟ نواز شریف کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پانامہ کیس کے فیصلے میں 3 ججز کی رائے سے حیران ہوں ،ججز خود کہہ رہے ہیں کہ بیانات میں تضاد ہے، معاملہ جے آئی ٹی کے سپرد ہوا ہے، اب دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی بیانات میں تضادات تھے، قطری خط نے ایک اور تضاد پیدا کیا، سپریم کورٹ کے فیصلے نے تاریخی لحاظ سے روایتی انداز اپنایا ہے، ججز کی اکثریت کی آبزرویشن حکمرانوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے افسران وزیر اعظم کے ماتحت ہوں گے، ایسی صورتحال میں جے آئی ٹی کو خودمختار کیسے کہہ سکتے ہیں؟ اگر ججز مکمل فیصلہ نہیں کر سکے تو جے آئی ٹی کیا کرے گی؟ کیا جے آئی ٹی گلف اور برطانیہ سے خود ثبوت لے کر آئے گی؟۔ انہوں نے کہا کہ 2 ججز نے نواز شریف کو نااہل قرا ردیا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ نواز شریف کو مستعفیٰ ہو جانا چاہیئے، پانامہ کیس کا فیصلہ نواز شریف کے خلاف جاتا نظر آ رہا ہے، اختتام نواز شریف کے خلاف ہی ہوگا ، فیصلے سے مایوس ہوا، لگتا ہے نظریہ ضرورت پھر آ گیا ہے۔