خودکشی عام ہو گئی مختلف علاقوں میں 5 اموات
لاہور. قصور لڑکی سمیت 4افراد نے خودکشی کرلی۔ خودسوزی کرنے والا نوجوان دم توڑ گیا۔
بہ ڑوال کے مبینہ 4 بچوں کے باپ پرویز کا اہل خانہ سے گھریلو ناچاقی چلی آ رہی تھی وقوعہ کے روز دلبرداشتہ ہوکر پرویز نے گندم میں رکھنے والی زہریلی گولیاں نگل لیں۔
نواز کا گھر والوں سے جھگڑا رہتا تھا گزشتہ روز اس کا پھر کسی بات پر جھگڑا ہو گیا جس پر دلبرداشتہ ہوکر اس نے زہریلی گولیاں نگل لیں۔
فیصل آباد میں رضا آباد کے علاقہ جمیل پارک کے بازار نمبر 3 گلی نمبر 10 کے محنت کش محمد ریاض کی 13 سالہ بیٹی(م) نے گزشتہ روز خود کو کمرہ میں بند کر کے دوپٹہ سے پھندا لگا کر پھانسی لے لی۔
متوفیہ کا والد گدھا ریڑھی پر گلی محلوں سے کباڑ اکٹھا کرنے کا کام کرتا اور 9 بچوں کا باپ ہے، بظاہر غربت کے سبب ناسازگار گھریلو حالات کی وجہ سے خودکشی معلوم ہوتی ہے۔ کنجوانی کے نواحی گائوں 53/5 گ ب حافظ عنایت ولائت کے فوجی منیر احمد کے ذہنی معذور جواں سال بیٹے نے مسجد کے پنکھے سے لٹک کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ ڈجکوٹ کے علاقہ میں پسند کی شادی نہ ہونے پر خود سوزی کی کوشش کرنے والا نوجوان 18 روز موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گیا۔ پرانا سمندری روڈ ڈجکوٹ کے 22 سالہ نثار نے خود پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا لی تھی۔