بجلی کی لوڈشیڈنگ کا معاملہ، ایک ماہ میں چوتھا اجلاس، وزیراعظم حکام پر براہم
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے موجودہ دورانیہ پر سخت براہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت پانی و بجلی سے ہفتہ وار بنیادوں پر بجلی کی سپلائی اور تقسیم کار پر رپورٹ مانگ لی۔ کہتے ہیں بجلی کی طلب کا صحیح تعین نہ کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال خواجہ، مریم اورنگزیب، طارق فاطمی سمیت دیگر نے شرکت کی۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے بجلی کی دستیابی اور نیپرا کے اپ فرنٹ ٹیرف پر اجلاس کو بریفنگ دی۔ جس میں بتایا کہ اپریل میں 866 میگاواٹ اور مئی میں 400 میگاواٹ مزید بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بجلی کے نظام میں رکاوٹ دور کرنے کا پروگرام دسمبر 2017ء میں مکمل ہوجائے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اجلاس کو بتایا کہ صدر عالمی بینک کے ساتھ پاکستان میں سولر بجلی کے منصوبے شروع کرنے پر بات ہوئی ہے۔
وزیراعظم نے وزارت پانی و بجلی کی کارکردگی براہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم نے وزارت پانی و بجلی سے آئی پی پی ایز کو درپیش مسائل پر دو دن میں لائحہ عمل مانگ لیا اور ہفتہ بنیادوں پر بجلی کی سپلائی اور تقسیم پر رپورٹ بھی طلب کرلی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بجلی کی پاورسپلائی کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کیلئے ٹیم تشکیل دی جائے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متعقہ وزارتوں میں قبل از وقت منصوبہ بندی نہیں کی، بجلی کی طلب کا صحیح تعین نہ کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے۔