پنجاب

پاک افغان سرحد پر1 ہزار چیک پوسٹیں قائم کی جا رہی ہیں، ایاز صادق

لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہونے تک پاکستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا، پاک افغان سرحد پرایک ہزار چیک پوسٹیں قائم کی جا رہی ہیں جن کا مقصد دہشت گردوں کی آمدورفت کو روکنا ہے، دورہ افغانستان میں افغان قیادت نے اعتراف کیا ملک کا 50 فیصد علاقہ ان کے کنٹرول میں نہیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق  کا کہنا تھا کہ چمن سرحد پر جو کچھ ہوا بہت برا ہوا، پاکستان نے اس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے افغان سفیر کو دفتر خارجہ بلاکر احتجاج ریکارڈ کرایا ہے، افغان قیادت سے جب بھی بات ہوئی تو اس معاملے پر بات ضرور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حالیہ دورے میں افغان قیادت نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ملک کا 50 فیصد علاقہ ان کے کنٹرول نہیں، یعنی آدھے افغانستان پر یا تو طالبان یا پھر داعش اور دیگر تنظیموں کا کنٹرول ہے، افغان حکام کی خواہش ہے کہ ان کے ملک میں امن آئے اور اس کے لئے افغان حکومت کی جانب سے کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ بارڈر سیکیورٹی اور مانیٹرنگ سے متعلق بھی بات ہوئی لیکن تاحال اس کا کوئی مثبت جواب نہیں ملا، افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے پاکستان آنے کی دعوت قبول کی تھی اور جب افغانستان کا وفد آئے گا تو ان سے معاملے پر بات کریں گے۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پاکستان پاک افغان سرحد پرایک ہزار چیک پوسٹیں بنا رہا ہے جس کا مقصد سرحد کو محفوظ بنانا اور دہشت گردوں کی آمدورفت کو روکنا ہے، سرحد محفوظ ہونے سے کسی کو گلہ نہیں رہے گا۔ ایران کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات بہترین ہیں اور ایرانی صدر نے بھارت میں کہا ہے آپ (انڈیا )کے کہنے پر پاکستان سے تعلقات خراب نہیں کریں گے، لیکن کوشش ہونی چاہیئے کہ ایسی بیان بازی نہ کی جائے جس سے تعلقات خراب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ پاکستان میں وزیر خارجہ نہیں ہے، جب پڑھے لکھے لوگ ایسی باتیں کرتے ہیں تو بہت حیرانی ہوتی ہے، وزیراعظم کے پاس آئینی اختیار ہے کہ وہ 5 مشیر رکھ سکتے ہیں جن کا سٹیٹس وفاقی وزرا کے برابر ہوتا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close