کراچی: مچھر کے کاٹنے سے ہونے والے ڈنگی بخار کی طرز کا نیا بخار تیزی سے پھیل رہا ہے، مختلف سرکاری و نجی اسپتالوں میں ڈینگی بخار کی علامات سردرد اور تیز بخار کی شکایات کے ساتھ آنے والے مریضوں میں بڑوں سمیت بچے بھی شامل ہیں جو اس وائرل بخار کا شکار ہورہے ہیں
متاثرہ مریضوں کے مچھروں سے ہونے والے ڈینگی، ملیریا، چکن گونیا سمیت دیگر امراض کی تشخیص کے لئے ہونے والے مختلف ٹیسٹ کئے جاتے ہیں جن کے نتائج منفی آتے ہیں۔
یہ بھی پڑ ھیں : ڈینگی بخار میں استعمال ہونے والی ادویات نایاب ہو گئیں
طبی ماہرین نے اسے وائرل ڈیزیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وائرس کی تشخیص کیلیے تحقیق کا عمل جاری ہے، شہریوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، بیماری کی نوعیت زیادہ شدید نہیں ہے، اب تک اس وائرل ڈیزیز سے کوئی اموات رپورٹ نہیں ہوئی ہیں۔
طبی ماہرین نے پراسرار بخار کے پھیلاؤ پر قابو پانے کیلیے حکومت سے مچھروں کی افزائش کی روک تھام کیلیے موئثر اقدامات کرنے اور شہریوں کو مچھروں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرنے کا مشورہ دیا ہے۔