پاکستان کی 20 مذہبی جماعتوں نے کلبھوشن کیس کے عالمی عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا
لاہور: کل مسالک ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان، جماعۃ الدعوۃ کے راہنما مولانا امیر حمزہ، عالمی تحریک تحفظ حرمین کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر، جے یو آئی کے راہنما حافظ حسین احمد، جے یو پی کے راہنما مفتی عاشق حسین، جمعیت اہلحدیث کے راہنما علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، اسلامی تحریک پاکستان کے علامہ ساجد نقوی، جمعیت اہلسنت کے مولانا حنیف حقانی، ملی یکجہتی کونسل کے شیخ محمد نعیم بادشاہ، عالمی تحریک تحفظ ختم نبوت کے مولانا پیر سلمان منیر، مجلس احرار اسلام کے میاں محمد اویس، متحدہ علماء کونسل کے مولانا محمد اسلم ندیم، مصطفائی جسٹس موومنٹ کے میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ، تحریک حرمت رسول کے ڈاکٹر شاہد نصیر، جمعیت مشائخ کے پیر سید منور حسین جماعتی، دفاع پاکستان کونسل کے حافظ شعیب الرحمن، تحریک ناموس رسالت کے مولانا منسوب رحیمی، مسلم لیگ علماء ومشائخ کے مولانا رجیع اللہ خان، تحریک آزادی کشمیر کے علی عمران شاہین اور تحریک اتحاد بین المسلمین کے امیر مولانا محمد زبیر ورک نے اپنے مشترکہ بیان میں بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کے بارے عالمی عدالت کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ کلبھوشن صرف بھارتی جاسوس ہی نہیں بلکہ وہ عالمی دہشتگرد بھی ہے، پاکستان میں بے شمار دہشتگردی کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اقرار کر چکا ہے، جس کی پھانسی کو روکنا انصاف کا خون ہے اور اس سے دنیا میں دہشگردی کو اور زیادہ تقویت ملے گی، اس لئے 20 کروڑ پاکستانی عوامی عالمی عدالت کے اس فیصلہ کو دہرا میعار قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہیں۔ بھارت پاکستان میں جو دہشتگردی کروا رہا ہے وہ پوری دنیا کے سامنے ہے، عالمی عدالت کا کلبھوشن کی پھانسی کو رکوانا پاکستان کیساتھ سراسرا ناانصافی اور امتیاز ی سلوک ہے، پاکستان میں اب تک ہزاروں افراد دہشتگردی کی بھینت چڑھ چکے ہیں اور بھارت پاکستان میں دہشتگردی کرانے کیلئے افغان سرزمین کو استعمال کر رہا ہے جو آئے روز کا معمول بن چکا ہے، عالمی عدالت نے اسی طرح دہشتگردی کی حوصلہ افزائی کرتی رہی تو پھر پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ جائے گا اور دہشتگردی سے نہ صرف دنیا جہنم کدہ بن جائے گی بلکہ دنیا ئے انسانیت کا امن بھی محض خواب بن کر رہ جائیگا۔