پنجاب

نوازشریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنے لئے منعقدہ آل پاکستان وکلا کنونشن بدنظمی کا شکار

لاہور: وزیراعظم نوازشریف سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کرنے کےلئے لاہور ہائی کورٹ بار کے زیراہتمام منعقدہ آل پاکستان وکلا کنونشن اس وقت بدنظمی کا شکار ہوگیا جب حکومت کی حامی مسلم لیگ (ن) لائرز فورم کے وکلا نے کنونشن کے اسٹیج اور مائیک کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ حکومت کے حامی وکلا نے نوازشریف کے حق میں شدید نعرے بازی کی جب کہ مخالف وکلا نے بھی ان کا بھرپور جواب دیا، وکلا کے مابین ہونے والی ہنگامہ آرائی اوردھکم پیل سے سپریم کورٹ بار کے معطل سیکرٹری آفتاب باجوہ اسٹیج سے گر گئے جب کہ وکلا کے ایک گروپ نے دوسرے گروپ کو دھکے مار کراسٹیج سے اتار دیا گرمی اورحبس سے ایک وکیل بے ہوش بھی ہوا۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس کے پہنچنے کے بعد وکلا کے ایک گروپ نے لاہور کی مصروف ترین مال روڈ کو بلاک کرکے احتجاج شروع کردیا اور عوام کو زبردستی روک کر گاڑیوں کی چابیاں بھی نکالنے کی کوشش کی گئی، تاہم پولیس کے اعلیٰ حکام نے وکلا رہنماؤں سے مذاکرات کئے جو کامیاب ہوگئے اور وکلا پرامن طریقے سے منتشر ہوگئے۔ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ بار کے حکومت مخالف عہدیداران کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے استعفیٰ لینے کےلئے منعقدہ کنونشن ہر حال میں ہوگا چاہے اس کے لئے ہمیں جگہ بھی تبدیل کرنی پڑی تو کرلیں گے۔

دوسری جانب کنونشن میں شرکت کے لئے آنے والے سپریم کورٹ بار کے صدر رشید اے رضوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کنونشن کی تقریب کو لیگی غنڈوں نے ثبوتاژ کیا، جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اس غنڈہ گردی کے خلاف جمعرات کو ریلی نکالی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو حکومت تنقید برداشت نہیں کرتی وہ جے آئی ٹی کو کیسے چلنے دے گی ہمارا مطالبہ صرف انتا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ تک وزیراعظم استعفا دے دیں۔ واضح رہے کہ لاہورہائی کورٹ بار کے زیر اہتمام آل پاکستان وکلا کنونشن منعقد کی گئی تھی، جس میں ملک بھر کے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ بار کے وکلا شرکت کررہے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ پاناما کیس کی صاف اور شفاف تحقیقات کے لئے وزیراعظم نوازشریف اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوجائیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close