اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ بھی گیم کھیلا جارہا ہے
پشاور: عمران خان پاکستانی عوام کا ووٹ کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ بھی گیم کھیلا جارہا ہے، یہ باہر سے ووٹ لا کر اپنے نمائندوں کو جتوانا چاہتے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے 54 ویں یوم تاسیس پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، شہیدوں کی جماعت کا یوم تاسیس سب کو مبارک ہو، پشاور میں یوم تاسیس منانے کی بہت خوشی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ نے ہدایت کی تھی پی پی کا جلسہ پشاور میں نہیں ہوگا، انتظامیہ نے جلسے کی اجازت نہیں دی تنگ کرنے کی کوشش کی، کاغذی وزیراعلیٰ نے کچھ دن پہلے اسی جگہ جلسہ کرنے کی کوشش کی تھی، آج پورا کا پورا پشاور پیپلزپارٹی کے جلسے میں موجود ہے، آج آپ نے ثابت کردیا مجھے مایوس نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتنی جماعتوں نے مل کر پشاور میں جلسہ کیا لیکن ناکام ہوا، ملک میں جمہوریت، عوامی فیصلوں کے لیے پی پی کی بنیاد رکھی گئی، قائد عوام نے معاشی پالیسی دی وہ امیر نہیں عام آدمی کے لیے تھی، آصف زرداری نے اس وقت معیشت سنبھالی جب معاشی بحران تھا، اس وقت پاکستان میں ہررو زددہشتگردی کے حملے ہوتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بینظیر انکم سپورٹ جیسے پروگرام شروع کیے، ہم نے تنخواہ، پنشنز میں اضافہ کیا، عام آدمی پر بوجھ نہیں ڈالا، جب سے پی پی حکومت ختم ہوئی تب سے عوام دشمن معیشت رہی ہے، پچھلے 3سال سے ہم پی ٹی آئی ایم ایف کی مخالفت کر رہے ہیں، یہ عوام دشمن آئی ایم ایف ڈیل معیشت پر بوجھ ڈال رہی ہے، خودکشی کی باتیں کرنے والے نے عوام کو غربت میں دھکیل دیا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم عوام دوست اور غریب دوست معیشت لے کر آئیں گے، میں جھوٹے وعدے اور باتیں نہیں کرر ہا ہماری تاریخ گوا ہ ہے، یہ سلیکٹڈ حکومت کرنا کیا چاہتی ہے، ہر طرف حملہ آور ہے، عمران سرکاری ہر ماہ پیٹرول مہنگا کرنے کا اعلان کرتی ہے، پیپلزپارٹی کے جیالے پیٹرول مہنگا کرنے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناکامی کی وجہ سے آنے والے مہینوں میں گیس نہیں ہوگی، ہم کب تک ان کی ناکامی کا بوجھ اٹھائیں گے، اس پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کو پارلیمان نے پہلے دن سے نہیں مانا، پاکستان کا اسٹیٹ بینک پارلیمان اور نہ عدالتوں کا پابند ہوگا، یہ اسٹیٹ بینک کو صرف آئی ایم ایف کا غلام بنانا چاہتے ہیں، ہم اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون سازی کو مسترد کرتے ہیں، ہم اسٹیٹ بینک کو آئی یم ایف کی غلامی نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ای وی ایم کو ملک پر مسلط کرنا چاہتی ہے، ہم نے آر ٹی ایس کو مسترد کیا، ای وی ایم کو بھی رد کرتے ہیں، ہمارے وکلا اس کے خلاف کیس بنا رہے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ بھی گیم کھیلا جارہا ہے، خان صاحب سازش کررہے ہیں جس میں اوورسیز پاکستانیوں کا نقصان ہے، اوورسیز پاکستانیوں کےلیے الگ الیکٹورل کالج ہونا چاہئے، اوورسیز پاکستانی اپنے بیرون ملک مقیم نمائندے کو ووٹ ڈالیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے نیویارک میں بیٹھا شخص ووٹ ڈالے اور رزلٹ مردان سے نکلے، عمران خان پاکستان عوام کا ووٹ کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ باہر سے ووٹ لا کر اپنے نمائندوں کو جتوانا چاہتے ہیں، ہم پارلیمنٹ میں بھی مخالفت کریں گے سڑکوں پر بھی احتجاج کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابسولوٹلی ناٹ کہنے والا کلبھوشن کو این آر او دینے کی کوشش میں ہے، یہ چاہتے ہیں بھارتی جاسوس کو این آر او دینے کےلیے پارلیمان کا استعمال کیا جائے، کلبھوشن کے این آر او کی مخالف پارلیمان اور سڑکوں پر بھی کریں گے، رات کے اندھیرے میں دہشت گردوں سے مذاکرات کیے جاتے ہیں، چاہتے ہیں قبائلی عوام کے ساتھ کیے وعدے پورے کیے جائیں، ہم ایف سی آر کو رد کرتے ہیں، بچوں اور خواتین کو قتل کرنے کی اسلام اجازت نہیں دیتا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ ناکام ترین حکومت پاکستان کی قسمت اور مستقبل سے کھیل رہی ہے، 3 سال بعد ہر پاکستانی کو معلوم ہے تبدیلی کا اصل چہرہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ہے، یہ عمران خان کے کارنامے ہیں، یہ نیا پاکستان ہے، اگر آپ چاہتے ہیں مہنگائی ختم اور روزگار ہوتو آپ کو پی پی کا ساتھ دینا ہوگا، ہم مزدوروں اور کسانوں کےلیے کارڈ لائیں گے، ہم نوجوانوں کےلیے بھی منصوبے لائیں گے۔