دنیا

ترکی کو تنگ کرنے کیلئے روس نے انوکھا طریقہ نکال لیا، ایک ایسے ملک کو ڈھیروں ہتھیار اور پیسے فراہم کرنا شروع کردئیے کہ نیا تنازعہ پیدا ہوگیا، یہ ملک شام نہیں بلکہ۔۔۔

ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی کے ساتھ مخاصمت شروع ہونے کے بعد روس نے ترکی کے ہمسایہ ملک آرمینیا میں اپنے فوجی اڈوں پر فوجیوں اور اسلحے و گولہ بارود کی مقدار خطرناک حد تک بڑھا دی ہے۔ اب اس نے ترکی کو تنگ کرنے کے لیے ایک انوکھا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔ ترکی کو زچ کرنے کے لیے روس نے آرمینیا کو ہتھیاروں کی خریداری کے لیے قرض فراہم کرنے کے ایک بڑے معاہدے کا اعلان کر دیا ہے اور مستقبل قریب میں فراہم کیے جانے والے اسلحے کی تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں۔عام طور پر روس دیگر ممالک کو فراہم کیے جانے والے اسلحے کی تفصیلات جاری نہیں کرتا۔ ماسکو ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ آرمینیا کوملٹی لانچ راکٹ سسٹم، اینٹی ٹینک میزائل، اینٹی ایئرکرافٹ میزائل خریدنے اور ٹینکوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 20کروڑ ڈالر(تقریباً20ارب روپے)قرض دے گا۔ رپورٹ کے مطابق اس قرض کا اعلان گزشتہ سال اس وقت کیا گیا تھا جب آرمینیا میں عوام نے روسی انرجی کمپنی کے خلاف مظاہرے شروع کیے تھے لیکن اس وقت اس رقم سے خریدے جانے والے اسلحے کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی تھیں۔

”عام طور پر آرمینیا دیگر ممالک سے جو اسلحہ لیتا ہے اس کے متعلق ایک پراسرایت پیدا کر دیتا ہے تاکہ اپنے مخالف ملک آذربائیجان خبردار رکھ سکے۔ اسی طرح آذربائیجان بھی تھوڑا اسلحہ خرید کر زیادہ بتاتا ہے اور اس کی نمائش کرتا ہے تاکہ آرمینیا کو خوفزدہ کر سکے۔آرمینیا کی نسبت آذربائیجان کہیں زیادہ اسلحہ خریدتا ہے اور اس کا بڑا حصہ وہ روس ہی سے خرید رہا ہے۔“ گزشتہ ہفتے سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2011ءسے 2015ءتک کے عرصے میں آذربائیجان یورپ میں اسلحے کا سب سے بڑا خریدار قرار پایا ہے اور اس نے اپنے تمام اسلحے کا 5فیصد روس سے خریدا ہے۔ روس نے آرمینیا کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے کی تفصیلات ایک حکومتی ویب سائٹ پر پوسٹ کی ہیں اور یہ عمل روس کے سابق پالیسی کے منافی ہے۔ ماہرین روس کے اس طرح پالیسی تبدیل کرنے کی وجہ اس کی ترکی کے ساتھ کشیدگی کو قرار دے رہے ہیں۔ ایمل سانمیان کا کہنا ہے کہ ”روس آرمینیا کے ساتھ اسلحے کے معاہدے کی تفصیلات جاری کرکے روس یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ وہ ترکی پر دباﺅ بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ “

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close