ملک میں کرپٹو کرنسی لائے جانے کا فی الحال کوئی امکان نہیں
اسلام آباد فواد چوہدری نے کہا کہ صرف اعتبار کی بنیاد پر ڈیجیٹل کرنسی کا لین دین نہیں ہوسکتا
وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپٹو کرنسی لائے جانے کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے، کرپٹو کرنسی کے پیچھے کسی کی کوئی گارنٹی نہیں ہے۔
صرف اعتبار کی بنیاد پر ڈیجیٹل کرنسی کی لین دین نہیں ہوسکتی، دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی میں اتار چڑھاؤ بہت زیادہ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان فٹیف کی شرائط کے تحت بھی کرپٹو کرنسی متعارف نہیں کرواسکتا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آخر دنیا کو ڈیجیٹل کرنسی کی طرف ہی جانا ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں : بٹ کوائن کا استعمال حرام ہے، مفتی اعظم مصر
26 نومبر کو لاہور ہائیکورٹ میں کرپٹوکرنسی کی قانونی حیثیت کےبارےمیں درخواست پرسماعت ہوئی تھی، جسٹس جواد حسن نے نجی کیش کمپنی کے متاثرہ شخص اصغر کی درخواست پر سماعت کی تھی۔
سماعت کے دوران سرکاری وکیل نے بتایا تھا کہ کرپٹو کرنسی کے ذریعے کاروبار کرنے کیلئے سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن نے کوئی لائسنس جاری نہیں کیا۔
جس پر عدالت نے معاشی تجزیہ نگار فیصل قریشی کو عدالتی معاونت کی اجازت دے دی تھی۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ کرپٹو کرنسی کے متعلق پاکستان میں کوئی قانون موجود نہیں، بینکنگ کورٹس ایسے کیسز کی سماعت کرتی ہیں تاہم قانون موجود نہ ہونے کی وجہ سے واضح نہیں کہ ایسے کیسز کس عدالت کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔
عدالت نے کرپٹو کرنسی کے حوالے سے رپورث طب کرتے ہوئے مزید سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کر دی تھی۔