کرسمس کا تہوار یسوع مسیح کی پیدائش کی یاد میں ہر سال 25 دسمبر کو مناتی ہے
اسلام آباد: دسمبر کا مہینہ شروع ہوتے ہی کرسمس کے حوالے سے تقریبات کا آغاز ہو جاتا ہے
کرسمس کا تہوار یسوع مسیح کی پیدائش کی یاد میں ہر سال 25 دسمبر کو مناتی ہے لیکن دسمبر کا مہینہ شروع ہوتے ہی کرسمس کے حوالے سے تقریبات کا آغاز ہو جاتا ہے۔
ان تقریبات میں کرسمس کیک کاٹنا،کرسمس ٹری سجانا اور سانتا کلاز کا بچوں میں تحائف بانٹنا،کینڈل لائٹ سروس کا انعقاد اور کرسمس کی خصوصی کیرلز کا گایا جانا خاص اہمیت کے حامل ہیں۔
کرسمس کارڈ بھیجنے کا سلسلہ نومبر کے وسط سے شروع ہو جاتا ہے جو کہ ایک اچھی روایت سمجھا اور پسند کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کرسمس کیک بھیجنے کا سلسلہ 16 دسمبر سے شروع ہو کر نیو ایئر تک جاری رہتا ہے۔
24 دسمبر کی رات 11 بجے گرجاگھروں میں عبادت شروع ہو جاتی ہے اور 12 بجتے ہی کرسمس کی مبارکباد دینے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ وہ رات کرسمس کی چاند رات ہوتی ہے۔ ایسے گاوٴں جہاں تمام عیسائی ہی آباد ہیں وہاں لوگ گروپوں کی صورت میں نکل کر گاتے بجاتے ہیں اور گاوٴں کے ہر گھر میں جا کر کرسمس کی مبارک باد دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑ ھیں : پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسیحی برادری آج جوش و خروش کے ساتھ کرسمس منا ہی ہے
اس موقع پر ڈرائی فروٹ سے مہمانوں کی تواضع کی جاتی ہے۔
ڈین آف لاہور کیتھڈرل،ریورنڈ شاہد پی معراج ، کے مطابق، ”کرسمس کی پہلی نماز 8:30 بجے انگریزی میں اور 10:30 بجے اردو میں پڑھائی جاتی ہے۔
اردو میں عبادت ریڈیو کے ذریعے براڈ کاسٹ کی جاتی ہے۔
جن علاقوں اور گاوٴں میں کرسمس کی نماز پڑھنے کی سہولت نہیں وہاں لوگ ریڈیو درمیان میں رکھ کر براڈ کاسٹ کی جانے والی نماز کے ساتھ نماز پڑھ لیتے ہیں۔ کرسمس کے دن چرچ آف پاکستان میں کم از کم پانچ نمازیں پڑھائی جاتی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ عبادت کر سکیں۔ اس روز چرچ میں بہت گہما گہمی رہتی ہے۔