کیٹ مڈلٹن کی کرسمس پر شاندار پیانو پرفارمنس، مداح حیران
برطانیہ: کرسمس کے حوالے سے ایک تقریب میں کیٹ میڈلٹن موسیقار ٹام واکر کے ساتھ ایک گانے کی ریکارڈنگ میں شریک ہوئیں جو کہ ویسٹ منسٹر ایبی میں دکھائی گئی
ان دونوں نے اس کانسرٹ سے پہلے ایک خفیہ ریکارڈنگ میں شرکت کی تھی۔ اس کانسرٹ کو آئی ٹی وی پر نشر کیا گیا۔
رائل کیرلز: ٹوگیدر ایٹ کرسمس نامی یہ کنسرٹ ان لوگوں کے اعزاز میں منعقد کیا گیا تھا جنھوں نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران اپنی کمیونٹیز کی مدد کی تھی۔
ٹام واکر کے ‘فار دوز ہو کانٹ بھی ہیئر‘ نامی ایک نئے گانے میں کیٹ مڈلٹن کی پیانو بجاتے ہوئے ویڈیو کا ایک چھوٹا سا کلپ کنزنگ ٹن پیلس نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا ہے۔
برطانوی موسیقار ٹام واکر کا کہنا ہے کہ ایک خیراتی تقریب کے بعد کیٹ مڈلٹن نے ان سے رابطہ کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم ملے اور ہم نے اس گانے کی پریکٹس کی۔ تقریباً صرف نو مرتبہ کوشش کے بعد انھوں نے بہترین انداز میں یہ بجانا شروع کر دیا۔ پھر وہ چند دن اپنے طور پر اس کی پریکٹس کرتی رہیں اور پھر ہمیں اسے ریکارڈ کرنے کا موقع ملا۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ‘میں ان سے کافی متاثر ہوا۔ سٹوڈیو میں میرے ساتھ ریکارڈنگ کرنا ایک بات ہے مگر پھر سیدھا ایک سٹرنگ کوارڈنیٹ، اور پلے بیک سنگرز کے ساتھ لائیو بجانا اور چیز ہے۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ‘میرے خیال میں ہم دونوں کافی نروس (پریشان) تھے کہ یہ ٹھیک سے نہیں ہو پائے گا یا ہم میں سے کوئی ایک دوسرے کو مایوس کرے گا، مگر وہ شاندار تھیں، انھوں نے بہترین (پیانو) بجایا۔‘
یہ بھی پڑ ھیں : گلوکارہ شکیرا کا پاکستان میں کنسرٹ کرانے کا اعلان
اس تقریب کے ریکارڈ شدہ ابتدائی پیغام میں کیٹ مڈلٹن نے ان لوگوں کو ‘متاثر کن‘ قرار دیا جنھوں نے وبا کے ‘سیاہ دنوں‘ میں اپنے لوگوں کی مدد کی۔
انھوں نے کہا کہ برطانیہ نے کورونا وائرس کی وبا کے دوران بہت سارے چیلنجز کا سامنا کیا اور فرنٹ لائن ورکرز نے شدید دباؤ کا سامنا کیا۔
اس سروس کے دوران شہزادہ ولیئم سمیت شاہی خاندان کے دیگر لوگوں نے بھی شرکت کی۔
ادھر توقع کی جا رہی ہے کہ ملکہ برطانیہ اس مرتبہ ایک انتہائی ذاتی نوعیت کا کرسمس پیغام دیں گی کیونکہ یہ ان کے شوہر شہزادہ فلپ کی وفات کے بعد پہلی کرسمس ہے۔
اس سال ملکہ برطانیہ نے کروونا وائرس کی وبا کے خدشات کے پیشِ نظر کرسمس کے موقعے پر ونڈزر محل میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملکہ کی جانب سے کرسمس کا روایتی پیغام سنچر کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر تین بجے نشر کیا گیا۔