ترکی نے3 ہزار فوجی جلد از جلد قطر بھیجنے کی تیاری پکڑ لی
استنبول: سعودی عرب اور خلیجی ممالک کی جانب سے قطر کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کے بعد ترکی نے قطر میں موجود ائر بیس پر اپنے 3 ہزار فوجی جلد از جلد تعینات کرنے کی تیاری پکڑ لی ہے اس حوالے سے پارلیمنٹ سے منظوری کے لئے بل کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جسے آج ترک پارلیمان میں پیش کیا جانے کا امکان ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ترکی اور قطر میں فوجی تعاون سے متعلق یہ معاہدہ پرانا ہے لیکن اس پر خطے کے بدلتے ہوئے حالات کو دیکھتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر عمل درآمد کیے جانے کے امکانات ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ترک ماہرین قانون نے پارلیمان میں ایک نیا بل پیش کرنے کی تیاری کر لی ہے جس کے تحت ترکی اپنے فوجیوں کو قطر ائر بیس پر تعینات کرے گا۔ترک حکام کے مطابق یہ فیصلہ خلیجی ریاست کی تنہائی دور کرنے اور اس کی حمایت کے لئے کیا گیا ہے۔ ترک قانون ساز نے دو بلوں کے مسودے تیار کئے ہیں جن کے تحت قطر اور ترکی کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے اور قطر میں موجود ترک ائر بیس پر مزید فوجی تعینات کرنے کی راہ ہموار کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ترک اور قطر حکومت مصر اور شام میں سیاسی جدوجہد کرنے والی جماعت اخوان المسلمون کے حامی ہیں ۔مشرق وسطیٰ کے ممالک کی جانب سے قطر کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے پر طیب اردگان کا کہنا تھا کہ قطر کو سفارتی طور پر تنہا کرنا کسی مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ یہ مسائل کو مزید بڑھاوا دے گا۔