ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر حملوں کا ماسٹر مائنڈ ہلاک، سات گرفتار
تہران: ایرانی سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے تہران حملوں کا ماسٹر مائنڈ ہلاک کردیااور ان حملوں سے متعلقہ سات دیگر افراد کو حراست میں لے لیا۔ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر فائرنگ اور خودکش دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ اور اہم کمانڈر ایرانی سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں مارا گیاجس کی تصدیق ایرانی انٹیلی جنس منسٹر محمود علوی نے بھی کردی۔ اُنہوں نے بتایاکہ گزشتہ ماہ انٹیلی جنس منسٹری نے تقریباً روزانہ ہی دہشتگردوں کی ایک ٹیم کی شناخت کرکے ختم کی لیکن اسے عوام میں خوف و ہراس پھیلنے کے خدشے کی وجہ سے عام نہیں کیاگیا۔
ایک عدالتی افسرنے بتایاکہ ان حملوں میں ملوث دہشتگردوں کی معاونت کرنیوالے سات دیگر افراد کوتہران سے 50کلومیٹردور فردیس کے علاقے سے حراست میں بھی لے لیاگیاجبکہ اس سے قبل جمعہ کو بھی حکام نے 41مشتبہ افراد کو حراست میں لیے جانے کا اعلان کیاتھا۔ یادرہے کہ بدھ کو ہونے والے ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی کے مزار پر حملوں میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے،حملوں میں خاتون سمیت دو حملہ آوروں نے خود کو اڑا لیا تھا۔ ایک حملہ آور نے اسمبلی کی چوتھی منزل پر اپنے آپ کو دھماکے سے اڑادیا جب کہ دیگر فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے۔ ان حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔