دنیا
قازقستان خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ گرفتار
الماتے: ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج پرتشدد مظاہروں اور شورش (مسلح جدوجہد) میں تبدیل ہوچکا ہے
سدباب کےلیے قازقستان کے صدر سیکیورٹی فورسز کو مظاہرین کو دیکھتے ہی بغیر انتباہ گولی مارنے کا حکم صادر کردیا ہے۔
صدر جومارت توکائیف نے مظاہروں پر قابو پانے میں ناکام ہونے پر خفیہ ادارے کے سربراہ کریم ماسیموف کو برطرف کردیا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے انہیں گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑ ھیں : پشاور میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن مکمل، 5 دہشتگرد ہلاک
قازقستان کے صدر نے اپنے خطاب میں فوج بھیجنے پر روسی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’مسلح ٹھگوں‘ کو ختم کر دیا جائے گا۔
دو روز قبل حکومت مخالف مظاہرین نے مظاہرین نے سابق صدر نور سلطان نذر بائیف کا مجسمہ بھی گرا دیا تھا۔