کراچی کے لوگوں نے بتا دیا کہ پاکستان کے حالات بدلیں گے : مصطفیٰ کمال
کراچی: جب تک وزیر اعلیٰ نہیں سنتے ہم یہیں بیٹھے گے، میں بستر لے کر آیا ہوں، یہاں سے کہیں نہیں جارہا، پی ایس پی کا احتجاج دھرنے میں تبدیل
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس نہیں جارہے، یہیں دھرنا دیں گے، میں اور انیس قائم خانی اپنی فیملی کے ہمراہ یہیں بیٹھیں گے، میں بستر لے کر آیا ہوں، یہاں سے کہیں نہیں جارہا۔
چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا احتجاجی مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا اللہ اس قوم کے حالات نہیں بدلتا جو قوم اپنے حالات نہ بدلنا چاہے، کراچی کے لوگوں نے بتا دیا ہے کہ پاکستان کے حالات بدلیں گے، کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے، ہم شہر کے حالات بدلیں گے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سندھ کے وزیراعلی ٰ کو ایک ہزار ارب روپے ملتے ہیں، یہ سارے اداروں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہمیں صرف ادارے نہیں ان اداروں کے پیسے بھی چاہیے، ہمیں صرف اختیارات نہیں وسائل بھی چاہیے، 18 ویں ترمیم کے تحت سندھ میں تمام اختیارات نچلی سطح پر دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت این ایف سی کے پیسے نچلی سطح پر نہیں دیتی، کراچی میں صرف سرمایہ دار قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ملک بند گلی میں آکر کھڑا ہوگیا ہے، انتظامی و مالی طور پر اب ملک چلانے جیسا نہیں رہا، بددیانت جمہوری لوگ آمروں سے بڑے ڈکٹیٹر بن گئے، صوبوں کو 56 فیصد قومی آمدن سے ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبوں کو قرضے واپس نہیں کرنے صحت، تعلیم پر خرچ کرنے ہیں، وزیراعلیٰ کو نہیں لیکن گلی کے کونسلر کو پکڑ سکتے ہیں، وزیر اعلیٰ کو ہماری آواز نہیں آ رہی تو دروازے پر آ کر آواز لگائیں گے، پیپلزپارٹی کے جھانسے میں کبھی نہیں آنا، آج تمام جماعتیں وہی بات کررہی ہیں جو ہم 6 سال سے کرتے آرہے ہیں۔ پارک، ڈسپنسری، روڈ، گٹر لائن، ٹرانسپورٹ کا انچارج وزیراعلیٰ ہے۔
چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نے بلدیاتی بل کیخلاف دھرنا دے دیا، کہا کہ جب تک وزیر اعلیٰ نہیں سنتے ہم یہیں بیٹھے گے، وزیر اعلیٰ ہاؤس نہیں جارہے، یہیں دھرنا دیں گے، میں اور انیس قائم خانی اپنی فیملی کے ہمراہ یہیں بیٹھیں گے، میں بستر لے کر آیا ہوں، یہاں سے کہیں نہیں جارہا۔ مصطفی کمال سمیت دیگر قیادت نے اسٹیج پر اپنا بستر لگالیا۔