Featuredسندھ

ڈاکٹر عاصم حسین کے عہدے کی 4 سالہ عرصے کی دوسری مدت 27 جنوری کو پوری ہوگئی

کراچی: سندھ ایچ ای سی کے ایکٹ کے تحت اب انھیں تیسری 4 سالہ مدت کے لیے چیئرمین سندھ ایچ ای سی مقرر نہیں کیا جاسکتا

انھیں فی الحال تاحکم ثانی چیئرمین سندھ ایچ ای سی کا چارج دیا جارہا ہے اور اطلاعات ہیں کہ وزیر اعلی سندھ نے ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے بھجوائی گئی سمری کو منظور کرلیا ہے۔

سندھ کابینہ گزشتہ ماہ صوبے کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کے انتخاب کے لیے نئی تلاش کمیٹی کے بل کا مسودہ منظور کرچکی ہے جسے اب سندھ اسمبلی میں پیش ہونا ہے۔

اس بل کے مسودے کے مطابق مطابق سندھ ایچ ای سی کا چیئرمین ہی تلاش کمیٹی کا سربراہ ہوگا۔ سندھ اسمبلی سے اس بل کی منظوری کی صورت میں سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین کے اختیارات مزید بڑھ جائیں گے اور ایک سابق وائس چانسلر سمیت دیگر کئی افراد اب اس آسامی کے خواہاں ہیں کیونکہ چارٹر انسپیکشن اینڈ ایویلیو ایشن کمیٹی پہلے ہی کمیشن کے ماتحت ہے۔

یہ بھی پڑ ھیں : سندھ کابینہ نے مدارس کی رجسٹریشن کے بل کی منظوری دیدی

عہدے کی مدت پوری کرنے والے چیئرمین سندھ ایچ ای سی ڈاکٹر عاصم حسین اپنے دوسرے دور میں صوبے کی جامعات کے فنڈز محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سے سندھ ایچ ای سی میں منتقل کرانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد امکان ہے کہ یہ مختص فنڈز جامعات تک پہنچ جائیں گے۔

اس سے قبل 100 فیصد مختص گرانٹ محکمہ خزانہ سے جامعات کو منتقل نہیں ہو پاتی تھی ۔ ادھر سندھ اعلی تعلیمی کمیشن کا دفتر موجودہ جگہ سے کلفٹن میں واقع عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے قریب منتقل کردیا گیا ہے۔

اس بنگلے کا کرایہ 25 لاکھ روپے ماہانہ ادا کیا جائے گا جبکہ اس وقت جس بنگلے میں ایچ ای سی کا دفتر قائم تھا وہاں کا کرایا 7 لاکھ روپے ماہانہ سے شروع ہوا تھا تاہم نئے دفتر میں ایچ ای سی کے ذیلی ادارے چارٹر انسپیکشن اینڈ ایویلیو ایشن کمیٹی کا دفتر بھی منتقل کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ، ڈائریکٹوریٹ جنرل کالج ایجوکیشن اور ریجنل ڈائریکٹر کراچی کے دفاتر آج بھی گورنمنٹ ڈگری کالج شاہراہ لیاقت کے ایک 3 منزلہ بلاک میں قائم ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close