بچے کا ’سر قلم‘ کرنے کے الزام میں خاتون گرفتار
روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک ایسی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے جو ایک کٹا ہوا سر اٹھا کر جا رہی تھی۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ خاتون اس بچے کی آیا تھی جسے مبینہ طور پر اس نے قتل کیا اور پھر اس فلیٹ کو آگ لگا دی جہاں وہ رہتا تھا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق حجاب پہنے ہوئے خاتون ایک کٹا ہوا سر ہاتھ میں اٹھائے ایک میٹرو سٹیشن کے قریب چلتے ہوئے دیکھی گئی۔
ایک پولیس آفیسر نے اسے روکا اور زمین پر گرا دیا۔
ماسکو انویسٹیگیٹو کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خاتون کو نفسیاتی معائنے کے سینٹر بھیج دیا گیا ہے تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ کیا اسے احساس ہے کہ اس نے کیا کیا ہے۔
تین سے چار سال کے بچے کی سربریدہ لاش ملنے کے بعد تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
ابتدائی معلومات کے مطابق بچے کی آیا کا تعلق وسطی ایشیا سے ہے اور وہ 1977 میں پیدا ہوئی تھی۔ آیا نے پہلے بچے کے ماں باپ کے فلیٹ سے چلے جانے کا انتظار کیا اور اس کے بعد نامعلوم وجوہات کی بنا پر بچے کو قتل کر کے فلیٹ کو آگ لگا دی۔