بلاگ

شادی پر یقین پہلے سے زیادہ پختہ ہوگیا ہے

کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سیاسی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ اگرچہ وہ صرف دس برس تک شادی شدہ رہے لیکن ان کا شادی پر یقین پہلے سے کہیں زیادہ پختہ ہو چکا ہے۔انھوں نے یہ بات اسلام آباد میںایک انٹرویو میں کہی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میں نے ایک ایسی غیر شادی شدہ زندگی گزاری ہے جس کی کئی لوگ تمنا کرتے ہیں لیکن اگر آپ کی شادی صحیح چلے تو یہ زندگی گزارنے کا ایک انتہائی مہذبانہ طریقہ ہے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ شادی کے عمل پر کتنا یقین رکھتے ہیں اور شادی آپ کے لیے کتنی اہمیت رکھتی ہے تو عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میری عمر 63 سال ہے اور صرف دس سال تک شادی شدہ رہا، لیکن اب شادی پر میرا یقین پہلے سے کہیں زیادہ پختہ ہو گیا ہے۔‘

’میری طلاق سے قبل ایک سال میری زندگی کا بہترین وقت تھا۔

انھوں نے اپنی پہلی بیوی جمائما خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جمائما کے لیے پاکستان میں رہنا ممکن نہیں تھا، وہ جوان تھیں اور پاکستان میں روایتی زندگی مشکل تھی۔‘

’مختلف ثقافت میں رہنا اور وہ بھی ایک ایسے شخص کے ساتھ جس نے تازہ تازہ سیاسی کریئر شروع کیا ہو آسان نہیں تھا۔ شاید اس وقت میں اُس صورتحال کو بہتر انداز میں حل کر پاتا۔ لیکن ہمارا رشتہ ایک بند گلی میں داخل ہو گیا، وہ پاکستان میں رہ نہیں سکتی تھیں اور میں پاکستان چھوڑ نہیں سکتا تھا۔‘

اگر انھیں دوسرا موقع دیا جائے تو کیا وہ چیزوں کو مختلف انداز میں کرنا چاہیں گے؟

اس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ’مجھے بالکل افسوس نہیں ہے، کیونکہ آپ کو افسوس تب ہوتا ہے جب آپ کوشش نہیں کرتے۔ میں نے اور جمائما نے اپنی پوری کوشش کی۔ یہ ایک دردناک اختتام تھا کیونکہ یہ فطری نہیں تھا۔‘

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ’اپنے کرکٹ کریئر کے دوران میں شادی کے موضوع کو نظر انداز کرتا تھا کیونکہ میرے خیال میں دو لوگ ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ میرے ساتھ کرکٹ کھیلنے والے تمام ساتھیوں کا شادی کے حوالے سے تجربہ خوفناک تھا۔‘

آپ شادی کے ساتھ کیسے انصاف کر سکتے ہیں جب آپ ہر وقت سفر میں ہوں، ایک راک سٹار کی طرح۔ اسی لیے میں نے سوچ رکھا تھا کہ میں کرکٹ چھوڑنے کے بعد شادی کروں گا۔ کرکٹ چھوڑنے کے تین سال بعد میں نے شادی کی اور مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہے کہ میں ہمیشہ ایماندار رہا۔

اپنی دوسری شادی کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ دوسری بار یہ بہت مشکل تھا۔

’جب میرے بچے جوان ہوئے تو میں نے سوچا کہ ایک بار پھر کوشش کرنی چاہیے، لیکن یہ زیادہ نہ چل سکی۔ جب آپ کے اور آپ کی بیوی کے بچے جوان ہوں تو یہ بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کے بیچ آپ کا خاندان اور ان کا خاندان ہوتا ہے، یہ انتہائی پیچیدہ تھا۔‘

ان سے جب تیسری شادی کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا : ’ضرور، ہمت ہارنا میرے خون میں نہیں، لیکن وقت لگتا ہے۔ طلاق سے بری چیز کوئی نہیں۔ فرق نہیں پڑتا کہ پہل کون کرتا ہے لیکن یہ ایک خوفناک تجربہ ہے۔ اس لیے میں اس بار زیادہ محتاط ہوں گا۔‘

’شادی کا خیال پہلے سے زیادہ واضح ہے، لیکن 60 سال کی عمر میں شادی کرنا 30 سال کی عمر میں کرنے جیسا نہیں۔ زندگی کے بارے میں بہترین بات یہ ہے کہ اس میں کل کا کچھ پتہ نہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اصل میں آپ کی بیوی مددگار ہو سکتی ہے۔ وہ ایک اچھی سہولت کار اور اچھی ساتھی ہو سکتی ہیں۔ اس عمر میں تلاش کرنا آسان نہیں۔ لیکن پھر بھی آپ کچھ کہہ نہیں سکتے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close