وین گوخ نے کان کاٹ کر کس کو دیا تھا؟
شہرہ آفاق ولندیزی مصور ونسٹ وین گوخ نے اپنا کان کاٹ کر کس کو دیا تھا؟ ماہرین کے مطابق یہ معمہ حل کر لیا گیا ہے، اور اس نوجوان خاتون کا نام تھا گیبریئل برلاتیے
یہ دریافت اس پیش رفت کے بعد ہوئی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وین گوخ نے کان کا حصہ نہیں بلکہ اپنا پورا کان کاٹ لیا تھا۔
وین گوخ کی زندگی میں تو انھیں کچھ خاص پذیرائی نہیں مل سکی لیکن فی زمانہ ان کی تصاویر عام طور پر ریکارڈ قیمت پر بکتی ہیں۔ دو سال قبل ان کا ایک فن پارہ تقریباً سوا چھ کروڑ ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔
نئی تحقیق کے مطابق جب گیبریئل کو یہ انوکھا تحفہ ملا تو اس وقت وہ ایک قحبہ خانے میں صفائی ستھرائی کے کاموں پر مامور ملازمہ تھیں۔
کہا جاتا ہے کہ وین گوخ نے انھیں کان دیتے ہوئے کہا تھا ’اس چیز کو سنبھال کر رکھنا۔‘
اس خاتون کا نام مصنفہ برناڈیٹ مرفی نے اپنی گذشتہ ہفتے شائع ہونے والی کتاب ’وین گوخ کے کان کی اصل کہانی‘ میں لکھا ہے۔
مرفی نے لکھا ہے کہ انھوں نے گیبریئل کے وارثوں سے وعدہ لیا تھا کہ جب تک ان کی طرف سے اجازت نہ ملے، وہ ان کا پورا نام خفیہ رکھیں گی۔
کتاب کی اشاعت کے بعد آرٹ نیوز پیپر نے کتاب میں دی گئی تفصیلات اکٹھی کیں اور پیرس میں واقع پاستر انسٹی ٹیوٹ کے ریکارڈ کے ساتھ ان کا موازنہ کیا۔ پتہ چلا کہ انسٹی ٹیوٹ میں گیبریئل کاکتے کے کاٹے کا علاج ہوا تھا۔
1888 میں عالمِ دیوانگی میں وین گوخ کا اپنا کان کاٹ لینے کا واقعہ آرٹ کی دنیا میں خاصا مشہور ہے۔ انھوں نے اس دوران اپنی دو تصاویر بھی بنائی تھیں جس میں ان کے کان پر پٹی بندھی ہوئی ہے۔
اس سے قبل سمجھا جاتا تھا کہ شاید انھوں نے صرف کان کی لو کاٹی تھی، لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ وین گوخ نے پورے کان ہی پر ہاتھ صاف کر لیا تھا۔
آرٹ نیوزپیپر میں چھپنے والی کہانی کے مصنف مارٹن بیلی کہتے ہیں کہ نام کی دریافت سے ’وین گوخ سے وابستہ ایک معمہ حل ہو گیا ہے۔
’کتاب میں اتنے اشارے موجود تھے جن کی مدد سے میں نام کا سراغ لگانے میں کامیاب ہو گیا۔
’اب ہم اس بات پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں کہ اصل واقعہ کیا ہوا تھا اور اس عورت کا وین گوخ سے کیا تعلق تھا۔‘
وین گوخ نے 1890 میں 37 برس کی عمر میں خودکشی کر لی تھی