Featuredبلاگ

اللہ کا واسطہ چھوڑ دیں مریم کا پیچھا، کنارہ کریں زرداری کو اور مٹی ڈالیں نواز پر

بلاگ: افق مجاہد بلوچ

اللہ کا واسطہ چھوڑ دیں مریم کا پیچھا، کنارہ کریں زرداری کو، اور مٹی ڈالیں نواز پر، اگر آپ ان کی کی گئی کرپشن کے پیسے نکلوا سکتے ہیں تب تو ضرور محنت کریں اور کھل کے کریں سامنے آکر کریں- کیوں کہ فی الحال آپ ہی وزیر اعظم ہیں- اب آپ محض کسی پارٹی کے چئیر مین نہیں جو ڈھنڈورا پیٹ پیٹ کر عوام کو سچ بتائیں۔

آپ نے 26 میں 25 سال 12 ماہ ان سیاست دانوں کی کرپشن کا رونا پیٹنا مچایا ہے، ظاہر ہے کوئی ثبوت ہوگا آپ کےپاس، کرپشن کے الزامات کے پیچھے ضرور مضبوط شواہد ہونگے۔

تو اب زبانی جمع خرچ مت کریں اور ثابت کریں کہ آپ واقعی کرپشن روک سکتے ہیں پیسہ واپس لا سکتے، روپے کی قیمت بڑھا سکتے ہیں، مہنگائی ختم کرسکتے ہیں، برآمد بڑھا سکتے ہیں۔

اور اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ وزیر اعظم ہاؤس کو ڈی چوک اور میڈیا ڈیسک کو کنٹینر سمجھ کر قوم کو بناوٹی آواز، لہجے میں مصنوعی نرمی اور ذہن کی غلاظت کو شائستگی کا چولا اُوڑھا کر اپنی بات میں وزن پیدا کرکے عوام کو تنقید کرنے سے روک دینگے تو بھیا معذرت، ایسا نہ ہو پائے گا۔

آپ گاڑیاں بیچیں بھینسیں بیچیں یا اپنا آپ بیچ دیں-غریب کو غرض نہیں کہ آصف نے کیا لوٹا یا نواز نے کیا کھسوٹا- عوام صرف یہ جانتے ہیں کے آپ کسی اور کی، کی گئی چوری کا جرمانہ، اصل اور سود سب غریب سے ہی وصول کر رہے ہیں- ٹیکس کے نام پر زندگی بچانے والی ادویات سے لے کر بچوں کی ٹافی اور پاپڑ تک پر تو آپ نے ٹیکس لگا دیئے۔

دانت صاف کرنے والے منجن اور بزرگ جو اپنے بستر سے ہل نہیں سکتے ان کے پیمپرز تک پر آپ نے 200 فیصد ٹکیس لگا دیا- آپ نے نا صرف ایک غریب کو بھوکا مار دیا بلکہ اُسکو دفنانے کا بھی بندوبست کر ڈالا، باتیں آپ عالمی طرز پر ٹیکس کی وصولی کی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کے پاس عمران خان کی خاص ویڈیوز کی وجہ سے حکومت گھبرائی ہوئی ہے، مائزہ حمید

یہ کیوں نہیں بتاتے کہ جو حکومتیں اس طرز پر ٹیکس لیتی ہیں وہ اسکولوں میں تعلیم، ہسپتال میں معالج اور ادویات، پینے کا صاف پانی، کاروبار میں استحکام، بیروزگاروں کو نوکریاں، شاندار ترقیاتی منصوبے، اور نشے کی لت سے پاک معاشرے کی ضمانت دیتی ہے پر یہاں تو آپ کے اپنے نشے پتے پورے نہیں ہو رہے۔

موجودہ حالات میں پاکستانیوں میں ایک عجیب بےچینی پائی جاتی ہے، لوگ کاروبار سے پیسہ نکال رہے ہیں، قوت خرید کم سے کم ہوتی جارہی ہے، پیداوار تقریباً ختم ہو چکی ہے۔

درآمد برآمد 500 فیصد ٹکیس کی وجہ سے نا ہونے کے برابر ہے، ڈالر چوتھی بیوی کی طرح سر پر چڑھ کر ناچ رہا ہے اور روپیہ پہلی بیوی کے طرح پیروں کے نیچے آچکا ہے۔

سونا 81 ہزار روپے تولے کے بعد آپ کی سفید لکیروں کی طرح کسی بھی شریف آدمی کی پہنچ سے دور جا چکا ہے، ادویات کے نئے نرخوں کے بعد مریض عزت سے مرجانے کی دعا کر رہے ہیں-

پیٹرول کی نئی قیمتوں کے بعد لوگ 2  کلومیٹر کے اضافی سفر اور پیٹرول کی وجہ سے مہنگی ہوئی تمام ضروریات زندگی کی بنیادی اشیاء پر چڑچڑاہٹ دکھا رہے ہیں اور عوام اس ذہنی اذیت کو زیادہ عرصہ برداشت نہیں کر پائیں گے۔

وہ وقت قریب آتا دکھائی دے رہا ہے جب آپ اپنے وعدوں اور دعووں میں مکمل طور پر ناکام ہو کر عوام سے منہ چُرائیں گے اور آپکے نمائندے اُن جماعتوں میں واپس جائیں گے جہاں جہاں سے وہ آپکے پاس “وقتی طور” پر آئے تھے اور یہی ہونا ہے آپکا انجام اور جلد ہونا ہے۔

 نوٹ:یہ بلاگر کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close