دو شہیدوں کے وارثوں کی ماں
صالحہ حیدر تم شہیدوں کی اولاد کی نگہبان ہو
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
تحریر: فخر زیدی
صالحہ حیدر دو شہیدوں کے وارثوں کی ماں تمھاری قربانی صبر استقامت اس ملک کے لئے سرمایہ افتخار ہے۔ کیپٹن مجاہد اور میجر عدیل زیدی کی قربانی صدق خلیل اور صبر حسین کی روایت ہے۔
صالحہ حیدر اور کیپٹن مجاہد جنوری 2014 کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔شادی کے بعد کیپٹن مجاہد واپس محاذ جنگ پر چلے گئے، کیپٹن محمد مجاہد بشیر نے باجوڑ میں فرائض سنبھالے اور12جولائی 2014 کو انہوں نے جام شہادت نوش کیا اور صالحہ بیوہ ہوگی ان کی بیٹی صبغہ اپنے والد کی شہادت کے آٹھ ماہ بعد پیدا ہوئی۔
کیپٹن محمد مجاہد کی شہادت کے کچھ عرصہ بعد شہید میجرعدیل زیدی نے ان کی بیوہ صالحہ حیدرسے شادی کیاور میجرعدیل زیدی نے کیپٹن مجاہد شہید کی بیٹی صبغہ فاطمہ کو بھی گود لیا۔ پھر ان کے گھر 2017 میں جڑواں بیٹیوں کی پیدائش ہوئی۔ صالحہ کی زندگی کا مرکز اپنا پیارا گھر تین بیٹیاں اور شوہر عدیل بن گئے۔
شہید عدیل زیدی بہت زیادہ ملنسار اور شریف النفس تھے، ان کی پوری فیملی ہر ایک کے دکھ درد میں کام آتی ہے، شہید عدیل زیدی اپنے اپارٹمنٹ میں بچوں کے ساتھ گھل مل جاتے تھے، پڑوسیوں اور ہر ایک کا احترام ان کا خاصا تھا۔
اور پھر20ستمبر کو یہ وطن کا پاک بیٹا، بہادر فوجی، بیوہ کے سر پر ہاتھ رکھنے والا نیک دل آدمی اور یتیم کو اپنی بیٹی بنانے والے میجرعدیل زیدی جام شہادت نوش کر گیا۔ میجرعدیل زیدی اپنی جان اس پاک دھرتی پر نثار کرگئے، بیوا اور تین کم سن بیٹیوں کو تنہا چھوڑ گئے۔
صالحہ تم دو شہیدوں کے وارثوں کی ماں ہو۔ تم تنہا نہیں اللہ تمھارئے ساتھ ہے تمھارا درجہ ہم سب سے اوپر ہے۔ تمھاری قربانی صبر استقامت اس ملک کے لئے سرمایہ افتخار ہے۔ یہ قربانی اس قوم کا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔