بلاگ

اوباما اور میرکل کا ’رولرکوسٹر رومانس

ان دونوں شخصیات کی تصویر جو کہ 2015 میں لی گئی اور کافی مشہور ہوئی کو ’رولرکوسٹر رومانس‘ کا نام دیا گیا۔تاہم 2008 میں جب براک اوباما صدارتی امیدوار کی حیثیت سے جرمنی گئے تھے تو انگیلا میرکل نے انھیں برینڈنبرگ گیٹ پر خطاب نہیں کرنے دیا۔

میں لندن میں جی 20 کے اجلاس کے دوران عالمی معاشی بحران جو کہ اس وقت ایک اہم مسئلہ تھا لیکن براک اوباما اور انگیلا میرکل کے نظریات میں اختلاف ہونے کے باعث دونوں رہنماؤں کے تعلقات پس پردہ رہے۔

اس کے پانچ ماہ بعد انگیلا میرکل کے ایک مشیر کی جانب سے ہیلری کلنٹن کو خط لکھا گیا جس میں لکھا تھا کہ ’مس میرکل نے اوباما کی مقبولیت کے ماحول پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔‘

تاہم اس کے باوجود دونوں کے درمیان ایک گہرا تعلق قائم ہونے لگا۔ بعض مبصرین کے خیال میں ان دونوں شخصیات میں تربیت کے لحاظ سے ایک وکیل اور ایک کیمیا دان ہے اور دونوں کا پالیسیوں کی جانب مشترکہ بنیادوں پر تجزیاتی اور عملی رویہ ہے۔

دونوں کے تعلقات ایک بار پھر 2011 میں اس وقت تناؤ کا شکار ہوئے جب جرمنی نے لیبیا میں نیٹو کی مداخلت کے منصوبے کو ویٹو کیا۔

تاہم جون 2011 میں انگیلا میرکل نے امریکہ کا دورہ کیا تو صدر اوباما نے انھیں امریکہ کا آزادی کا تمغہ پیش کیا اور انھیں ’اپنا اچھا دوست اور قریبی بین الاقوامی ساتھی قرار دیا‘۔

جرمن میڈیا نے ’بہت زیادہ مہمان نوازی‘ پر محتاط انداز میں ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوالات اٹھائے۔

چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہ صدر اوباما کے ساتھ کام کرنے میں ’لطف‘ آتا ہے۔ صدر بننے کے بعد جرمنی کے پہلے دورے پر انھوں نے براک اوباما کا خیرمقدم کیا اور صدر اوباما کو اس بار برینڈنبرگ گیٹ میں خطاب کرنے کا موقع ملا۔

لیکن ایک بار پھر اکتوبر 2013 میں دونوں کے تعلقات کو ایک اور امتحان کا سامنا کرنا پڑا جب افشا ہونے والے بعض دستاویزات سے معلوم ہوا کہ امریکہ اپنے بین الاقوامی دوست رہنماؤں کی جاسوسی کرتا ہے جن میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ذاتی موبائل فون کی نگرانی کرنا بھی شامل ہے۔

انگیلا میرکل کے اگلے امریکی دورے کے موقع پر امریکی ذرائع ابلاغ نے پریس کانفرنس کو ’سرد‘ قرار دیا تھا۔ مس میرکل کو ترجمہ کرنے والے آلات سے مسائل کا سامنا رہا تھا۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ انھیں افشا ہونے والی معلومات سے ’تعلقات پر لگنے والے دھبوں پر دکھ ہے‘۔

امریکہ اور جرمنی کے تعلقات میں حالیہ دونوں میں گرم جوشی دیکھی گئی ہے۔ دونوں مل کر بہت سے مسائل جن میں امریکہ یورپ تجارتی معاہدہ، یوکرین اور پناہ گزینوں کا بحران شامل ہے پر کام کر رہے ہیں۔ جس پر صدر اوباما نے انگیلا میرکل کے ’تاریخ کی صحیح جانب ہونے پر‘ تعریف کی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق رواں سال اپریل میں انگیلا میرکل نے کہا تھا کہ ’میرے لیے اس وقت صدر کے ساتھ مستقبل ماضی سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔‘

جواب میں صدر اوباما نے کہا ہے کہ ’یہ رشتہ اتنا اہمیت کا حامل ہے جتنا کے میری صدارت کے دوران تھا

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close