سیاہ رنگ سے شوخ رنگوں کی تخلیق
آپ کا جواب ہوگا کہ قدرتی مناظر کے لیے اس منظر کا سامنے موجود ہونا اہم ہے، یا رنگوں میں ملبوس کسی شخص کی تصویر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ وہ شخص خود بھی انہی رنگوں میں ملبوس ہو۔
لیکن ایک مصور اس خیال سے متفق نہیں ہوگا۔ ہر تخلیق کار چاہے وہ شاعر ہو، ادیب، مصور یا کچھ اور، عدم موجود عناصر کو اپنی ذہنی پرواز کی بدولت موجود کردیتا ہے۔
ایک مصور کسی سیاہ و سفید یا بے رنگ شے کو دیکھتے ہوئے جب اسے اپنے کینوس پر منتقل کرے گا تو ہوسکتا ہے وہ نہایت ہی شوخ رنگوں سے کوئی شے ہو۔
اس کی بہترین مثال فرانسیسی مصور ہنری میٹیز کا یہ شاہکار فن پارہ ہے۔
کہا جاتا ہے کہ جب اس نے یہ تصویر بنائی تو تصویر میں موجود خاتون سیاہ رنگ میں ملبوس تھیں۔
ہنری میٹیز انیسویں صدی کا ایک مصور تھا۔ وہ مصوری کے ساتھ ساتھ نقشہ نویسی اور مجسمہ سازی بھی کیا کرتا تھا لیکن اسے شہرت دوام اس کی مصوری نے بخشی۔
میٹیز، تجریدی آرٹ کو عروج پر پہنچانے والے پابلو پکاسو کے عہد کا مصور تھا۔ ان دونوں مصوروں نے پلاسٹک آرٹ کو ایک نئی جہت دی جس سے آرٹ کی اس قسم کو بے حد عروج ملا۔
ان دونوں نے مصوری کی ایک قسمفاوازمکا آغاز کیا تھا جس میں انہوں نے گہرے رنگوں سے اپنے فن کا اظہار کرنے کا آغاز کیا۔
زیر نظر تصویر بعض مؤرخین کے مطابق اس کی اہلیہ کی ہے۔ کسی نے اس سے پوچھا کہ جب اس نے اپنی اہلیہ کی یہ تصویر بنائی اس وقت اس نے کون سا رنگ زیب تن کیا ہوا تھا، تو میٹیز کا جواب تھا، ’ظاہر ہے سیاہ‘۔
سیاہ رنگوں سے شوخ رنگ تخلیق کرنے کا اس سے شاندار مظاہرہ کیا آپ نے پہلے کبھی دیکھا ہوگا