پاکستان بھارت کے درمیان تجارت میں دو فیصد اضافہ
کراچی: پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات میں تو بہتری نہیں آ سکی ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حجم میں ضرور بہتری آئی۔ رواں مالی سال جولائی میں دو طرفہ تجارت میں 2 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت میں سفارتی سطح پر کشیدگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، اس کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط بہتر دکھائی دیتے ہیں۔ نئے مالی سال کے پہلے ماہ جولائی کے دوران دونوں ممالک میں باہمی تجارت کا مجموعی حجم 13 کروڑ 6 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے ایسی عرصے کی نسبت 2.3 فیصد زائد ہے۔ رپورٹ کے مطابق باہمی تجارت میں اضافے کا زیادہ فائدہ بھارت کو ہوا کیونکہ اضافہ صرف بھارت سے پاکستان درآمد کی جانے والی اشیاء میں ہوا، پاکستان کی بھارت کے لئے برآمدات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی کے دوران بھارت سے 10 کروڑ 87 لاکھ ڈالر مالیت کی اشیا درآمد ہوئیں جو پہلے سے 41 فیصد زیادہ ہیں، اس کے مقابلے میں بھارت کے لئے پاکستانی برآمدات کا حجم محض 2 کروڑ 29 لاکھ ڈالر رہا جو پہلے کی نسبت 22 فیصد کم ہے، یہی وجہ ہے کہ باہمی تجارت میں پاکستان کو 8 کروڑ 58 لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا ہے۔ کنٹرول لائن پر فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات اور تعلقات میں کشیدگی سے پاک بھارت باہمی تجارت میں گزشتہ مالی سال کے دوران 5 فیصد سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی۔