قدرتی گیس پاور پلانٹس کو دی جائے تو 70 فیصد سستی بجلی پیدا ہوگی، سیکریٹری پیٹرولیم
ایل این جی ٹرمینل لمیٹڈ کے ایم ڈی نے قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کو بتایا ہے کہ اسپارٹ کارگو کی قیمت پچاس فیصد گر گئی ہے لیکن ہمارے پاس پیسے نہیں۔
سینیٹر عبدالقادر کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کا اجلاس ہوا ، جس میں گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں 445 ارب روپے سےزائد وصولی کے معاملہ غور ہوا۔
سیکرٹری پیٹرولیم نے کمیٹی کو بتایا کہ اس معاملے پر وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کا ایک اجلاس ہوچکا ہے۔
سیکرٹری پیٹرولیم نے مزید بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن کا مؤقف ہے کہ ساری گیس بجلی بنانے کے لئے استعمال کی جانی چاہیے، اگر قدرتی گیس پاور پلانٹس کو دی جائے تو 70فیصد سستی بجلی پیدا ہوگی، دنیا میں بہترین طریقہ بھی یہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری بات سنی نہیں جارہی انڈسٹری بہت طاقتور ہے اپنی بات منوالیتی ہے۔ یہاں ہم گیس گھریلو صارفین کو دے رہے ہیں۔
قائمہ کمیٹی نے تجویز کو آگے بڑھانے کیلئے وزارت پیٹرولیم سے تفصیلات مانگ لیں
ایل این جی کی قیمت آدھی ہوگئی لیکن پیسے نہیں
اجلاس کے دوران ایم ڈی ایل این جی لمیٹڈ نے بتایا کہ اس وقت دنیا میں ایل این جی کی قیمت کم ہوگئی ہے، اسپارٹ کارگو کی قیمت پچاس فیصد گر گئی ہے، اس وقت اسپارٹ ایل این جی کی قیمت 14 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔
ایم ڈی ایل این جی لمیٹڈ نے بتایا کہ ہمارے مالی حالات اسپارٹ کارگو خریدنے کے قابل نہیں، ہم طویل مدتی معاہدے سے ہی اپنی طلب پوری کر رہے ہیں، اس وقت ایل سیز کا ایشو ہے اگر ایل این جی خریداری کا ٹینڈز دیں تو کوئی نہیں آئے گا، پہلے بھی چار دفعہ ٹینڈز دیئے کوئی نہیں آیا۔
کمیٹی کو ایم ڈی ایل این جی نے مزید بتایا کہ ہم اسپارٹ ایل این جی کارگو کیلئے تین ماہ کا ٹینڈر دے سکتے ہیں ، جنوری 2024 میں ہمیں دو ایل این جی کارگوز درکار ہوں گے۔