کراچی: سرمایہ کاروں نے آئندہ بجٹ میں کیپٹل مارکیٹوں پر زیادہ ٹیکس عائد کیے جانے کی افواہوں پر اپنے حصص کی فروخت کردیے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ترقی مخالف بجٹ اقدامات کی افہواہوں کے باعث شدید مندی دیکھی جا رہی ہے۔
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں گزشتہ چند ماہ کی سب سے بڑی گراوٹ دیکھی گئی جو جمعہ کے روز کاروبار کے ابتدائی گھنٹوں میں 2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 72 ہزار پوائنٹس کی سطح سے نیچے گر گیا۔
سرمایہ کاروں نے آئندہ بجٹ میں کیپٹل مارکیٹوں پر زیادہ ٹیکس عائد کیے جانے کی افواہوں پر اپنے حصص کی فروخت کردیے۔
انڈیکس اس ہفتے پہلے ہی دباؤ کا شکار تھا اور ہر سیشن میں اپنی بنیاد کھو رہا تھا، لیکن جمعے کو فروخت کا رجحان ایک واضح ‘ڈمپ اپروچ’ تھا جو 12 جون کو اعلان ہونے والے آئندہ بجٹ میں زیادہ ٹیکسوں اور ترقی مخالف تجاویز کی افواہوں کی وجہ سے شروع ہوا تھا۔
یکدم بڑی کمی کے بعد مارکیٹ میں قدرے بہتری دیکھی جا رہی ہے جس کے سبب 100 انڈیکس 72 ہزار سے تجاوز کر گیا تاہم اس کے باوجود انڈیکس میں 1600 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔