تجارت

پاکستان کا پانچ سالہ وژن، جی ڈی پی 6 فیصد اور فی کس آمدن 2405 ڈالر کرنا ہدف

پاکستان نے 5 سالہ منصوبے وژن 29-2024ء کے تحت جی ڈی پی 6 فیصد اور فی کس آمدن 2405 ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کرلیا، برآمدات 39 ارب ڈالر سے بڑھ کر 63 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

پاکستان کے 5 سالہ وژن 29-2024ء کے اہم نکات سامنے آگئے، جس کے مطابق 29-2028ء تک جی ڈی پی کی شرح نمو 2.5 فیصد سے 6 فیصد تک اور فی کس آمدنی 2 ہزار 405 تک بڑھے گی، برآمدات 39 ارب ڈالر سے بڑھ کر 63 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی جبکہ کلیدی بین الاقوامی شراکت داروں سے 29 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق 5 سالہ وژن کے تحت سالانہ 1.5 ملین ملازمتوں کی تخلیق اور اسٹارٹ اپس میں 300 سے 10 ہزار تک اضافہ ہوگا، تعلیمی اخراجات کو دوگنا کرنا اور بچوں میں اسٹنٹنگ کو 18 فیصد تک کم کرنا، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 50 فیصد کمی اور الیکٹرک گاڑیوں کا حصہ 25 فیصد تک کرنا بھی ہدف ہے۔

اسٹریٹجک مقاصد

رپورٹ کے مطابق تعلیمی اخراجات جی ڈی پی کے 2.1 سے 4 تک دوگنا ہو جائیں گے، خواندگی کی شرح 60 سے بڑھ کر 70 ہو جائے گی اور اسکولوں کے اندراج میں 24 اضافہ ہوگا۔

پانچ سالہ وژن کے مطابق پائیدار انفرااسٹرکچر اور توانائی کی اصلاحات پاکستان کو سبز ترقی کیلئے ایک ماڈل کے طور پر پیش کریں گی، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 50 فیصد کمی اور الیکٹرک گاڑیوں میں 0.3 فیصد سے 25 فیصد تک اضافہ ماحولیاتی استحکام کیلئے پاکستان کا عزم ہے۔

رپورٹ کے مطابق سالانہ 1.5 ملین ملازمتیں پیدا کرنے کے ساتھ یہ منصوبہ نوجوانوں اور خواتین کو ترجیح دیتا ہے اور افرادی قوت کی شرکت کو 17 فیصد تک بڑھاتا ہے۔

وژن 29-2028ء سے برآمدات اور ترسیلات زر بڑھیں گی، مضبوط معاشی استحکام اور ترقی کو یقینی بنایا جاسکے گا، صحت کی اصلاحات کا مقصد زچہ کی شرح اموات میں 35 فیصد اور 5 سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات میں 18 فیصد کمی کرنا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یونیورسل ہیلتھ کوریج انڈیکس میں 12 فیصد بہتری لانی ہے۔

منصوبے کے تحت غذائی عدم تحفظ کو 16 فیصد سے کم کرکے 8 فیصد تک لانا ہے جبکہ نیا معاشی وژن کمزور آبادی کیلئے ضروری وسائل تک رسائی کو یقینی بناتا ہے۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل 29 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کرے گی، جن میں سعودیہ عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت شامل ہیں،

پانچ سالہ منصوبہ پبلک ٹرانسپورٹ میں اضافہ مسافر ٹرین کے استعمال میں 5 فیصد سے 15 فیصد اور مال بردار آپریشن کو 8 فیصد سے 25 فیصد تک بڑھا دے گا، تجارتی لاجسٹکس میں بہتری آئے گی، قرض سے جی ڈی پی کا تناسب 67 فیصد سے کم ہوکر 60 فیصد ہو جائے گا، جو مالیاتی نظم و ضبط اور پائیدار معاشی انتظام کی عکاسی کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق صحت کا بنیادی ڈھانچہ ویکسین کی کوریج کو 70 فیصد سے بڑھا کر 80 فیصد کر دیگا، جس سے روک تھام کی جانے والی بیماریوں کیخلاف زیادہ قوت مدافعت یقینی ہوگی، 29-2028ء تک غربت کو 41.6 فیصد سے کم کرکے 21 فیصد تک آدھا کردیا جائے گا، ہدف بنائے گئے سماجی پروگراموں کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 13.54 ملین ایکڑ فٹ سے بڑھ کر 23.54 ملین ایکڑ فٹ ہو جائے گی، جس سے زراعت اور کمیونٹیز کیلئے پانی کے وسائل محفوظ ہوں گے، پاکستان کی معیشت 2035ء تک ایک ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کے راستے پر ہے، جو این ای ٹی پی کے جامع اور بصیرت والے اہداف کی وجہ سے کارفرما ہے۔

وژن کے تحت پاکستان کے نئے معاشی وژن اور مستقبل کی صلاحیت کو ظاہر کرکے قومی فخر کو اجاگر کریں، معاشی وژن سے پیدا ہونے والے مواقعوں پر ہدفی پیغام رسانی کے ذریعے عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو فروغ دیں، نوجوانوں، خواتین اور پسماندہ شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے والی جامع ترقیاتی پالیسیوں کو نمایاں کریں، پائیدار اور صحت افزاء ماحول سے وابستہ منصوبوں کیلئے حکومت کے عزم کو تقویت دیں، معاشی وژن کے صحت، تعلیم اور تکنیکی اختراع پر سماجی و اقتصادی اثرات کو اجاگر کرنا مقصد ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close