ٹیکس اسکیم سے صرف8ہزار تاجروں کا استفادہ
چیئرمین ایف بی آر نثار محمد نے کہا ہے کہ ملک میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو بہت زیادہ کمارہے ہیں مگر اپنی آمدنی کے مطابق ٹیکس ادا نہیں کر رہے ہیں، ایف بی آر صاف و شفاف اور سادہ ٹیکس نظام کے ذریعے ان لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتا ہے، رضاکارانہ ٹیکس اسکیم کے تحت تاجروں نے 8 ہزار انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں جبکہ ایف بی آر کو گزشتہ7 ماہ کے دوران بینک ٹرانزیکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر 15 ارب روپے کا ٹیکس وصول ہوا ہے۔
گزشتہ 9 ماہ کے دوران ٹیکس وصولیوں میں19فیصد گروتھ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ملک میں ٹیکس بیس و ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوا ہے۔ایف بی آر ہاؤس کا دورہ کرنے والے 104 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 10لاکھ ہوگئی ہے جبکہ 3سال پہلے یہ تعداد ساڑھے 7لاکھ تھی۔ وفد میں شامل افسران کی جانب سے رضاکارانہ ٹیکس کمپلائنس اسکیم کے متعلق سوالات پر نثار محمد نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے رضاکارانہ ٹیکس اسکیم تاجروں کے کہنے پر متعارف کرائی گئی ہے تاکہ اس اسکیم کے ذریعے تاجر ٹیکس نیٹ کا حصہ بن کر نان فائلرز کیلیے بینکنگ ٹرانزیکشن پر عائد کردہ ودہولڈنگ ٹیکس سے بچ سکیں۔
اس اسکیم کے تحت تاجروں نے اب تک 8 ہزار انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں جبکہ ایف بی آر کو 7 ماہ کے دوران بینک ٹرانزیکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 15ارب روپے کا ٹیکس ملا۔ایک سوال پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کرپشن کو کسی طور برداشت نہیں کیا جائیگا، بزنس پراسیس میں ایف بی آر افسران کی اجارہ داری ختم کرنے کے ساتھ افسران کے اختیارات میں کمی اور ہر سطح پر احتساب بڑھا کر کرپشن کو ختم کرنے کی پالیسی پر کامیابی کے ساتھ عملدرآمد جاری ہے۔