تجارت

3سال میں ملک مزید 5 ارب ڈالرکا مقروض؛ مجموعی قرضہ 180کھرب ہو گیا

اسلام آباد: وزارتِ خزانہ نے سینیٹ کو بتایا ہے کہ پاکستان کا مجموعی قرضہ 180 کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔چیئرمین رضا ربانی کی صدارت میں اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ نے تحریری بیان میں بتایا کہ پاکستان کا مجموعی غیر ملکی قرضہ 55 کھرب روپے سے زائد ہے جبکہ مقامی قرضوں کی مد میں 131 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔

سراج الحق کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسحق ڈار نے کہا کہ حکومت مالیاتی خسارے میں چل رہی ہے لہٰذا ملکی قرضہ واپس کرنے کے لیے مقامی مارکیٹ سے نئی شرائط پر دوبارہ قرضہ لیا گیا۔وزیر خزانہ نے سینیٹ کو یہ بھی بتایا گزشتہ 5 برسوں کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے مجموعی طور پر 72 ارب 86 کروڑ ڈالر وطن بھجوائے ہیں۔

ایوان کو بتایا گیا پاک افغان بارڈر سے اسلحہ کی اسمگلنگ کی جارہی ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بتایا کہ اقتصادی راہداری کے تحت مغربی روٹ کا سنگ بنیاد رواں ماہ رکھا جائیگا، خیبرپختونخوا کی حکومت کو پشاور میں میٹرو بس سروس چلانے کیلیے این او سی دیاگیا ہے۔شیخ آفتاب نے بتایا اسٹیل ملز 2015 سے بند پڑی ہے، 5 ماہ سے ملازمین کی تنخواہیں رکی ہوئی ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے وزرا کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کارروائی کچھ وقت کے لیے ملتوی کردی اور رولنگ دی کہ آئندہ جو وزیر جواب دینے کے لیے نہیں آئیگا اس کے آنے تک کارروائی معطل رہے گی۔اس کے بعد احسن اقبال 5 منٹ میں ایوان میں پہنچ گئے اور تاخیر سے آنے پر معذرت کی۔ پانامہ لیکس پر بحث کرتے ہوئے ارکان نے تحقیقات کیلیے بااختیار پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔ سراج الحق نے کہا معاملے کی شفاف تحقیقات کے بغیر قوم مطمئن نہیں ہوگی۔

اعظم سواتی نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر ہمیں اکٹھا ہونا چاہیے۔ محسن لغاری نے کہا کہ وزیراعظم کے اہل خانہ پانامہ لیکس کی زد میں ہے تاہم وزیراعظم کی ساکھ بھی متاثر ہوئی ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ ایک سیاستدان کو بچانے کیلیے پورا نظام برباد ہوجائے گا۔ ایم حمزہ نے کہا کہ تمام سیاستدانوں کا احتساب ہونا چاہیے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close