پاکستان نے آئی ایم ایف کو خسارے میں چلنے والے اداروں کی جلد نجکاری کی یقین دہانی کرادی
دبئی: پاکستان نے آئی ایم ایف کو خسارے میں چلنے والے اداروں کی جلد نجکاری کی یقین دہانی کرادی ہے جب کہ عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان کے لئے 51 کروڑ ڈالر قرض کی قسط منظور کر لی ۔
آئی ایم ایف اورپاکستان کے درمیان دبئی میں ہونے والے 11 ویں جائزے کے مذاکرات ہوئے جس میں پاکستان کی طرف سے وزیرخزانہ اسحاق ڈاراورآئی ایم ایف کی طرف سے ہیرالڈ فنگر نے وفد کی سربراہی کی۔ مذاکرات کے بعد وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ آئی ایم سے ہونے والے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، ہم نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی ہیں اورعالمی مالیاتی ادارہ پاکستان کوجون کے آخر تک 51 کروڑ ڈالرکی قسط ادا کر دے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک ٹیکس اہداف حاصل کر لیں گے، رواں مالی سال جی ڈی پی میں 5 فیصد اضافے کی توقع ہے جب کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی جلد نجکاری کردی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں سال ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول میں کامیاب ہوں گے، امسال 21 سو ارب روپے کے ٹیکسز وصول کر چکے ہیں جب کہ 4.5 فیصد کا شرح نمو کا ہدف بھی حاصل کر لیں گے۔ رواں مالی سال ٹیکس اہداف میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، اگلے مالی سال کے بجٹ میں جی ڈی پی کا نمو 6 فیصد تک رکھیں گے، انرجی، گیس کے مسائل حل ہوئے تو شرح نمو7 فیصد تک جاسکتی ہے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مزید اہداف حاصل کریں گے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ 3 اسٹاک ایکسچینجز کے انضمام کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج بن گئی ہے جب کہ پی ایس ای کا انڈیکس 36 ہزار کی سطح عبورکرگیا ہے، بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں بھی اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بجٹ خسارہ کم کرنے کے اہداف حاصل کر لیے جب کہ بجٹ خسار ے کے لیے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضے اہداف کے اندر ہیں۔
دبئی: پاکستان نے آئی ایم ایف کو خسارے میں چلنے والے اداروں کی جلد نجکاری کی یقین دہانی کرادی ہے جب کہ عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان کے لئے 51 کروڑ ڈالر قرض کی قسط منظور کر لی ۔
آئی ایم ایف اورپاکستان کے درمیان دبئی میں ہونے والے 11 ویں جائزے کے مذاکرات ہوئے جس میں پاکستان کی طرف سے وزیرخزانہ اسحاق ڈاراورآئی ایم ایف کی طرف سے ہیرالڈ فنگر نے وفد کی سربراہی کی۔ مذاکرات کے بعد وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ آئی ایم سے ہونے والے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، ہم نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی ہیں اورعالمی مالیاتی ادارہ پاکستان کوجون کے آخر تک 51 کروڑ ڈالرکی قسط ادا کر دے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک ٹیکس اہداف حاصل کر لیں گے، رواں مالی سال جی ڈی پی میں 5 فیصد اضافے کی توقع ہے جب کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی جلد نجکاری کردی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں سال ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول میں کامیاب ہوں گے، امسال 21 سو ارب روپے کے ٹیکسز وصول کر چکے ہیں جب کہ 4.5 فیصد کا شرح نمو کا ہدف بھی حاصل کر لیں گے۔ رواں مالی سال ٹیکس اہداف میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، اگلے مالی سال کے بجٹ میں جی ڈی پی کا نمو 6 فیصد تک رکھیں گے، انرجی، گیس کے مسائل حل ہوئے تو شرح نمو7 فیصد تک جاسکتی ہے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مزید اہداف حاصل کریں گے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ 3 اسٹاک ایکسچینجز کے انضمام کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج بن گئی ہے جب کہ پی ایس ای کا انڈیکس 36 ہزار کی سطح عبورکرگیا ہے، بڑی صنعتوں کی پیداوارمیں بھی اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بجٹ خسارہ کم کرنے کے اہداف حاصل کر لیے جب کہ بجٹ خسار ے کے لیے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضے اہداف کے اندر ہیں۔