پراپرٹی میں سرمایہ لگانے والوں کی چھان بین کا حکم
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ملک بھر میں ٹیکس ایئر 2014ء سے 2017ء کے درمیان 105 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی رہائشی و کمرشل جائیدادیں خریدنے والے 6 ہزار سے زائد لوگوں میں سے تمام ڈائریکٹوریٹس کو سرفہرست 15، 15 کیسز کی تحقیقات کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق تمام ماتحت اداروں کی جانب سے ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کو ٹیکس ایئر 2014ء سے 2017ء کے درمیان جائیدادیں خریدنے والوں کی تفصیلات پر مبنی رپورٹس بھجوائی گئی تھیں جس میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ مذکورہ عرصے کے دوران 6 ہزار سے زائد لوگوں نے 105 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی رہائشی و کمرشل جائیدادیں خریدی ہیں جس میں 3 ہزار 530 رہائشی عمارتوں اور 2 ہزار 818 کمرشل عمارتوں میں انویسٹمنٹ کی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے ان تمام لوگوں، کمپنیوں اور فرمز کا ڈیٹا بیس اکٹھا کرتے ہوئے ہر ڈائریکٹوریٹ سے کہا ہے کہ وہ اپنی اپنی حدود میں ٹاپ 15 کیسز کی تحقیقات کریں۔ دستاویز کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 4 سال کے دوران بڑی تعداد میں سرمایہ کاروں نے دیگر سیکٹر کے بجائے ریئل اسٹیٹ کے بزنس میں سرمایہ کاری کی ہے اور ٹیکس ایئر 2014ء سے 2017ء کے دوران یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ سرمایہ کا روں کی جانب سے ریئل سٹیٹ سیکٹر میں 105 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ یہ سرمایہ کاری 3 ہزار 530 رہائشی اور 2 ہزار 818 کمرشل عمارتوں میں کی گئی ہے۔
آ ر ٹی او اسلام آباد کی حدود میں 1796 رہائشی اور 1712 کمرشل عمارتوں میں سرمایہ کاری کی گئی۔ اسی طرح آر ٹی او راولپنڈی کی حدود میں 537 رہائشی اور 398 کمرشل عمارتوں، آر ٹی او پشاور کے حوالے سے 417 رہائشی اور 250 کمرشل، آر ٹی او کراچی تھری 153 رہائشی اور 59 کمرشل، آر ٹی او ٹو لاہور 138 رہائشی اور 65 کمرشل، سی آر ٹی او لاہور 106 رہائشی اور 30 کمرشل، آ ر ٹی ا و ایبٹ آباد 63 رہائشی و 45 کمرشل، سی آر ٹی او کر اچی 63 رہائشی اور 20 کمرشل، ایل ٹی یو اسلام آباد 60 رہائشی اور 49 کمرشل، آ ر ٹی او ٹو کراچی 53 رہائشی اور 34 کمرشل، آر ٹی او کوئٹہ 41 رہائشی اور 62 کمرشل، آ ر ٹی او فیصل آباد 35 رہائشی اور 22 کمرشل، آر ٹی او سیالکوٹ 28 رہائشی اور 27 کمرشل، ایل ٹی یو کراچی 19 رہائشی اور 23 کمرشل اور آر ٹی او سرگودھا کی حدود میں 21 رہائشی اور 22 کمرشل عمارتوں میں سرمایہ کاری کی گئی۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے ان تمام لوگوں، کمپنیوں اور فرمز کا ڈیٹا بیس اکٹھا کیا ہے جنہوں نے پراپرٹیز خریدی ہیں اور ہر ڈائریکٹوریٹ کو ٹاپ 15 کیسز کی تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کیسوں کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کو بھجوائی جائے۔