ڈالر کی قیمت 115 روپے پر لے جانے کا فیصلہ حالات دیکھ کر خود کیا، مشیر خزانہ
کراچی: مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت 115 روپے پر لے جانے کا فیصلہ حالات دیکھ کر خود کیا، مگر اگلے 6، 8 مہینوں تک روپے کی قدر میں مزید کمی کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
جیو نیوز کے پروگرام ‘آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ’ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے کسی پروگرام میں نہیں جا رہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر 12.8 ارب ڈالر ہیں اور 4 ماہ کے دوران 60 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے جس کے باعث ڈالر کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا اور دو روز قبل انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 115 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
معاشی ماہرین کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے بیرونی قرض بڑھ گیا ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر دباؤ کا شکار ہیں اور بیرونی قرض اور دیگر ادائیگوں پر ہفتہ وار 20 سے 25 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کرنی پڑ رہی ہے۔
دوسری جانب گذشتہ روز وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل نے کہا تھا کہ ڈالر کی قمیت میں اضافے کو روکا نہیں جاسکتا کیونکہ اس کی قیمت کا تعین مارکیٹ فورسز کرتی ہیں۔
وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس 12 ارب ڈالر سے زائد کے ذخائر موجود ہیں اور ڈالر کا 112 سے 115 روپے کے درمیان ریٹ مناسب ہے۔