تہواروں پر آن لائن اشیا کی فروخت بڑھ گئی
کراچی: عید سمیت مختلف تہواروں پر آن لائن اشیا کی فروخت کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے شہریوںکی بڑی تعداد نے گرمی اور بازاروں میں رش اور پارکنگ کے مسائل سے بچنے کے لیے آن لائن ویب سائٹس پر دی جانے والی رعایتی آفرز سے فائدہ اٹھایا۔
پاکستان میں آن لائن مصنوعات فروخت کرنے والی بڑی ویب سائٹس نے عید کے لیے خصوصی رعایتی آفرز دیں ویب سائٹ چلانے والی کمپنیوں کے مطابق آن لائن ویب سائٹس پر عید کے لیے زیادہ تر ریڈی میڈ ملبوسات، میک اپ، جیولری، گیمنگ ڈیوائسز، بچوں کے کپڑے، خواتین کے بیگ، مردانہ اور زنانہ پرسنل کیئر مصنوعات سمیت کھلونے ،چاکلیٹس اور گفٹ آئٹم کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
آن لائن کمپنیوں کے مطابق عید پر آن لائن فروخت عام دنوں سے 3گنا زاید رہی تاہم یہ فروخت نیو ایئر اور بلیک فرائیڈے سیل کے مقابلے میں کم رہی تاجروں کے مطابق عید کی خریداری میں مڈل کلاس اور کم آمدن والے طبقے کا زیادہ رجحان ہوتا ہے اور امیر طبقہ عید کی خریداری میں سرگرم نہیں ہوتا اس لیے عید کی فروخت نیو ایئر اور بلیک فرائیڈے سے کم ہے۔
عید کی تیاریوں کے سلسلے میں آن لائن فروخت رمضان سے شروع ہوگئی تھی تاہم آخری عشرے میں فروخت رمضان کے شروع کے دنوں سے 40 فیصد تک زائد رہی آن لائن خریداری کرنے والوں نے مختلف کمپنیوں کی جانب سے دی جانے والی ڈیلز میں خصوصی دلچسپی ظاہر کی ڈیل کی شکل میں ایک سے زائد اشیا کا بنڈل بناکر خصوصی رعایت پر فروخت کیا جاتا ہے اور مخصوص مالیت سے زائد کی خریداری پر مفت ڈلیوری کی جاتی ہے۔
آن لائن اسٹورز پر گھریلو استعمال کی اشیاء تولیے، کچن مصنوعات اور ڈائننگ ٹیبل کے لوازمات کی فروخت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے معروف ٹیکسٹائل کمپنیوں نے بھی اپنے خریداروں کی سہولت کے لیے آن لائن فروخت اور ہوم ڈلیوری کی سہولت متعارف کرادی، عید کے لیے خواتین کے ملبوسات فروخت کرنے والی بڑی برانڈز نے بھی آن لائن فروخت کی سہولت فراہم کی،عید کے لیے آرڈرز10جون تک وصول کیے گئے تاکہ عید سے قبل بروقت ڈلیوری دی جاسکے بعض وینڈرز نے تین روز قبل تک بھی آرڈرز بک کیے آن لائن خریداری کرنے والے گاہکوں کا کہنا ہے کہ عید پر آن لائن خریداری میں زیادہ رسک نہیں لیا جاسکتا بالخصوص ریڈی میڈ ملبوسات میں جس رنگ یا سائزکے جوڑے کا آرڈر دیا گیا ہے ڈلیوری پر وہ آرڈر کے مطابق نہ ہو تو خریدار کے پاس آپشن محدود ہوتے ہیں ۔
اس لیے زیادہ تر خریداری ایسی اشیا کی خریداری کو ترجیح دیتے ہیں جن کی ڈلیوری میں تاخیر یا موزوں نہ ہونے پر پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے پاکستان میں 90فیصد سے زائد آن لائن فروخت کی قیمت ڈلیوری کے وقت ادا کی جاتی ہے کریڈٹ کارڈز یا ڈیبٹ کارڈز کے ذریعے پیشگی ادائیگیوں کا رجحان بہت محدود ہے،رواں ماہ میں شدید گرمی کے باعث آن لائن ویب سائٹس سے اسپلٹ اے سی بھی خریدے گئے۔
معروف ویب سائٹ نے اسپلٹ اے سی پر خصوصی رعایتی ڈیل پیش کیں جس میں رعایت کے ساتھ مفت ڈلیوری اور تنصیب کی سہولت شامل ہے عیدکے ایام میں کیک بنانے والی معروف بیکریوں اور کوریئر کمپنیوں نے دوست احباب تک کیک پہنچانے کی سہولت بھی پیش کی، تحفے کے طور پر پھول اور کیک بھیجنے کی روایت فروغ پارہی ہے جس سے فائدہ اٹھانے کے لیے متعدد نئی کمپنیاں بھی میدان میں آرہی ہیںمختلف کوریئر اور ای کامرس کمپنیوں نے آم کا تحفہ پہنچانے کی سہولت بھی متعارف کرائی ہے،گرمی میں آم ڈلیور کرنے والی کمپنیوں کو بھی بڑے آرڈرز مل رہے ہیں۔
خریداری کا رحجان سپر مارکیٹوں اور شاپنگ مالزکی جانب منتقل
چھوٹے تاجروں نے رواں سال عیدالفطر سیل سیزن پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ عید کی روایتی خریداری میں پہچان اور مقام رکھنے والی شہرکی اہم مارکیٹیں توقعات کے برعکس خریداروں کی توجہ حاصل نہ کرسکیں، خریداری کا رحجان جنرل اسٹورز سے سپر مارکیٹوں اور مارکیٹوں سے شاپنگ مالز کی جانب منتقل ہوگیا۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے دوسرے عشرے میں خریداروں کا مارکیٹوں میں امڈ آنے والا ریلا مصنوعی ثابت ہوا رواں سال 60 ارب روپے کا متوقع عید سیل سیزن گزشتہ سال کی40 ارب روپے کی سیل تک محدود رہا تاجروں کے مطابق معاشی حالات سازگار ہوں تو معاشی حب کراچی کم از کم 100ارب روپے کا عید سیل سیزن ہے۔
اس سلسلے میں آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے بتایا ہے کہ ڈالر اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے سفید پوش افراد کی مشکلات بڑھ گئیں، ہوشربا مہنگائی، بیروزگاری اور قوت خرید میں کمی کے باعث خریداروں کے ارمانوں اور دکانداروں کی امیدوں پر پانی پھرگیا استطاعت سے محروم عوام عید کی خریداری محدود کرنے پر مجبور ہوگئے۔
بیشتر بازاروں میں نظر آنے والی گہما گہمی ونڈو شاپنگ ثابت ہوئی، تجارتی مراکز میں چہل پہل کا سب سے زیادہ فائدہ ٹریفک پولیس کو ہوا، نو پارکنگ سے گاڑیاں اٹھانے اور جرمانوں کا سلسلہ زور و شور سے جاری رہا جیب کتروں کی بھی چاندی ہوگئی۔
حفاظتی پولیس نے سنیپ چیکنگ کی آڑ میں جی بھر کر عیدی بنائی، ، بیشتر دکانوں میں فروخت کے لیے تیار کردہ60 فیصد سے زائد مال فروخت نہ ہوسکا گذشتہ سال کے مقابلے میں فروخت میں20فیصد تک کمی رہی، تاجروں کو عید بعد کاریگروں اور کارخانے داروں کو رقوم کی ادائیگی کے لالے پڑگئے، انھوں نے کہا کہ رمضان المبارک جیسے اہم ترین سیل سیزن میں توقع کے خلاف خریداری میں کمی موسمِ بہار میں باغ اجڑنے کے مترادف ہے، بازاروں میں ابتدائی طور پر نظر آنے والی رونقیں اور گہما گہمی تاجروں کے لیے حوصلہ افزا تھی لیکن قوت خرید میں کمی اور مہنگائی کے باعث حقیقی خریدار ناپید رہے۔
80فیصد خریداری خواتین اور بچوں کے ملبوسات تک محدود رہی گزشتہ سال کی طرح رواں سال رمضان المبارک کا آخری عشرہ کاروباری طور پر توقعات کے برخلاف رہا، پتھارے، کیبن، اسٹال اور ٹھیلے متوسط اور کمتر وسائل کے حامل طبقے کی خریداری کا محور بن گئے انھوں نے کہا کہ چند بڑے بازاروں کے علاوہ شہر کے بیشتر تجارتی مراکز خریداروں کے منتظر رہے۔
بڑی مارکیٹوں میں لگائی جانے والی رعایتی سیل بھی خریداروں کو متوجہ نہ کرسکی، مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات کے مقابلے میں درآمدی اشیا کی خریداری عروج پر رہی سب سے زیادہ پذیرائی چینی مصنوعات کو حاصل ہوئی رواں سال ملک کے مختلف شہروں سے منگوائی گئی سلے سلائے مردانہ و زنانہ کپڑوں کی بہترین ورائٹی بھی استطاعت سے محروم خریداروں کے لیے پرکشش ثابت نہ ہوسکی، خریداری ریڈی میڈ گارمنٹس، جوتے، مصنوعی زیورات اور زیبائش کے سامان تک محدود رہی گل پلازہ، گولڈ مارک اور چند شاپنگ مالز حسب سابق خریداروں کی خصوصی توجہ کا مرکز رہے۔