پاکستانی عوام پٹرولیم مصنوعات پر چار روپے اضافی ٹیکس ادا کر رہے ہیں
مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے کی کمی کی گئی اور اس کے ساتھ ہی سیلز ٹیکس فکس کر کے عوام کی جیبوں پر 4 روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا –
حکومت نے سیلز ٹیکس کا نام بدل کر فکسڈ سیلز ٹیکس کرکے عوام کو چکر دے دیا ۔ اب عوام پیٹرولیم مصنوعات پر اضافی تقریبا چار روپے تک ادا کر رہے ہیں ۔ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے تک کمی تو کردی مگر ساتھ ہی سیلز ٹیکس کو فکسڈ کرکے عوام کی جیبوں پر تقریبا 4 روپے کا اضافی بوجھ بھی ڈال دیا اور اعداد و شمار میں عوام کو ایسا الجھایا کہ بڑے بڑے تجزیہ کار بھی چکرا کر رہ گئے ۔ ہائی آکٹین پر 3 روپے 81 پیسے سیلز ٹیکس بڑھا کر اب 18 روپے 57 پیسے فی لیٹر وصول کیے جارہے ہیں ۔ پیٹرول پر فکسڈ سیلز ٹیکس کی مد میں 1 روپے 25 پیسے بڑھا کر 14 روپے 48 پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل پر 2 روپے 29 پیسے اضافے سے 29 روپے 57 پیسے فی لیٹر فکسڈ سیلز ٹیکس عوام کی جیبوں سے بٹورا جارہا ہے جبکہ مٹی کے تیل پر 10 روپے 40 پیسے فکسڈ سیلز ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے ۔