Featuredتجارت

مغربی ممالک کا مانیٹری نظام غریب ممالک کی ترقی میں رکاوٹ ہے، پاکستان اکانومی واچ

کراچی: پاکستان اکانومی واچ کے چیئرمین بریگیڈیر محمد اسلم خان نے کہا ہے کہ ملک کو مغرب کی اقتصادی غلامی سے نکالے بغیر حکومت کا غربت کے خاتمے کا ایجنڈا کامیاب نہیں ہوسکتا، مغربی ممالک کا مانیٹری نظام ایک فراڈ ہے جس کی وجہ سے ایک اقلیت نے ساری انسانیت کو اپنا غلام بنایا ہوا ہے، سابقہ حکومت سی پیک جیسا منصوبہ شروع کرنے کے باوجود الیکشن میں ناکام ہوئی کیونکہ کرپشن و بد انتظامی اور نمائشی منصوبوں کی وجہ سے اربوں ڈالر ضائع کردیئے گئے جس نے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔

بریگیڈیر محمد اسلم خان نے میڈیا کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ 1.14 کھرب کا گردشی قرضہ ملکی معیشت کیلئے خطرہ بنا ہوا ہے جس میں فوری اصلاحات لائی جائیں، گزشتہ دس سال کے دوران کئے گئے توانائی کے تمام معاہدوں کی تفصیلی جانچ پڑتال کی جائے اور انہیں ملکی مفادات کا تابع کیا جائے، اگر نئی حکومت ملک کو آئی ایم ایف سے بچا سکی تو یہ اس کی بہت بڑی کامیابی ہوگی، اگرشفافیت اور احتساب کے ذریعے سرکاری محکموں میں ہونے والی کرپشن میں پچیس فیصد کمی لائی جاسکی تو اس سے سالانہ پندرہ ارب ڈالر کی بچت ہوگی، جس سے ملک ہمیشہ کیلئے قرضوں سے بے نیاز ہوجائے گا۔

اس موقع پر پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ تیل اور گیس کی درآمد سے ملکی وسائل پر دباؤ بڑھ جاتا ہے، اس کی درآمد کم کرنے کیلئے ملک میں موجود دو سو ستائیس ارب بیرل تیل کے ذخائر کو کام میں لایا جائے تاکہ امپورٹ بل بچ سکے اور کاروباری لاگت میں کمی ہونے سے پاکستانی مصنوعات عالمی منڈی میں حریف ممالک سے مقابلہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک سے آزادانہ تجارت اور ترجیحی تجارت کے معاہدوں کی وجہ سے سالانہ اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے، ان معاہدوں کو متوازن بنایا جائے اور انہیں حتمی شکل دینے والے حکام کے خلاف کاروائی کی جائے، نقصان میں چلنے والے سرکاری اداروں جنہوں نے گزشتہ پانچ سال میں 3.7 کھرب کا نقصان کیا ہے سے جتنی جلدی ہو جان چھڑائی جائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close