تجارت

ایمنسٹی سے محروم افراد کے لیے نئی اسکیم پر غور

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت300 ارب روپے سے زائدمالیت کاکالادھن سفید کرانے کیلیے چالان جمع کرانے کے باوجود ڈکلیئریشن کے مسودے جمع کرانے سے محروم رہ جانیوالے ساڑھے 3 ہزار سے زائدافرادکی سہولت کیلیے اسکیم لانیکی تجویز کا جائزہ لینا شروع کر دیا۔

وزیرمملکت ریونیو حماد اظہرنے تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ بڑی تعدادمیںلوگ ایمنسٹی اسکیم کے تحت ایف بی آرکوٹیکس واجبات کے چالان جمع کرانیکے باوجودمقررہ تاریخ (31 جولائی 2018) کو رات بارہ بجے تک اثاثہ جات کے گوشوارے جمع نہ کرواسکے جن کیلیے جلدکوئی اسکیم لائی جائیگی۔

ایمنسٹی اسکیم کے تحت اثاثہ جات ظاہرکرنے کیلیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے ٹیکس دہندگان نے ایف بی آر سے رجوع کیاہے اور ڈکلیئریشن جمع کرانے کی اجازت مانگ لی ہے تاکہ وہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاسکیں جس پرایف بی آرجائزہ لے رہا ہے اور ان کی سہولت کیلیے جلدکوئی اسکیم لائی جائیگی تاکہ جو لوگ چالان جمع کرواچکے ہیں یاجن کی پیمنٹ سلپ آئی ڈیزجنریٹ ہوئی تھیں یاایسے لوگ جن کی موڈ آف پیمنٹ میں فرق کیوجہ سے مسئلہ بنا ہے انھیں سہولت فراہم کی جاسکے۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویزکے مطابق ملک بھرمیں ساڑھے تین ہزارسے زائد لوگوں کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2018 کے تحت 30 جولائی 2018 تک ڈکلئیریشن مقامی اثاثہ جات ایکٹ2018 کی سیکشن پانچ کے تحت300 ارب روپے سے زائدمالیت کا کالادھن سفید کرانے کیلیے ڈکلیریشن کے مسودے تیارکرانیکے باوجود ٹیکس ادا نہ کیاگیا۔

کالے دھن کو سفید کرانے کیلیے متعارف کروائی جانیوالی ایمنسٹی اسکیم کی معیاد ختم ہونے کے باوجودٹیکس دہندگان کی جانب سے ایف بی آر کو لیٹر موصول ہوئے ہیں جن میں کہا گیاکہ انہوں نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت اکتیس جولائی سے پہلے کالا دھن سفید کروانے کیلئے ٹیکس واجبات کے چالان جمع کروائے تھے مگرکسی وجہ سے وہ جو اثاثہ جات سفید کروانے کیلیے ٹیکس جمع کروایا گیا تھاان اثاثہ جات کو مقررہ مدت کے دوران ظاہرکرسکے نہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرواسکے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close